پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءحامد خان کا کہنا ہے کہ حکومت خود غیر آئینی حرکتوں سے ملک کو آئینی بریک ڈاون کی طرف لے جارہی ہے،سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عملدر آمد نہیں ہوتا تو سارا آئینی نظام تباہ ہوجاتا ہے،پہلے بھی اسی وزیراعظم نے انتخابات سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پرعمل نہیں کیا تھا۔ جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے رہنماءپی ٹی آئی نے مزید کہا کہ حکومتی اقدامات سے ملک میں آئینی بریک ڈاون کا خدشہ ہو سکتا ہے۔پاکستان بارکونسل میں کچھ لوگ ہیں جوسٹیبلشمنٹ کی لائن کو لے کر آگے بڑھ رہے ہیں وہ وکیلوں کی نمائندگی نہیں کر رہے ہیں۔ سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججز کی تعیناتی غلط اور بدنیتی پر مبنی اقدام ہے۔ ماضی میں غلط فیصلے کرنے کیلئے ایڈہاک ججز کو استعمال کیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف نے بھی سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججز تعینات کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے جوڈیشل کمیشن جانے کا اعلان کیا تھا ۔پارلیمنٹ ہاﺅس میں سنی اتحاد کونسل اور پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے مشترکہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنماﺅں کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس سے گزارش ہے ایڈہاک ججز ہمارے کیسز نہ سنیں۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا مقصد ہے ہم خیال ججز اپنے ساتھ لگائیں جس کی ہم سخت مذمت کرتے ہیں۔سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججز کو لگایا جا رہا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں یہ اقدامات بدنیتی پر مبنی ہیں۔ 4 ایڈہاک ججز کو ایک ساتھ لانے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہیں۔ ایڈہاک ججز آزاد عدلیہ کیلئے مضر ہے ہم معاملہ سپریم جوڈیشل کونسل میں بھیج رہے ہیں۔ ججز اس معاملے کو متنازع نہ بنائیں آج کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سپریم کورٹ میں لگانے والے ایڈہاک ججز کو لگایا گیا وہ بدنیتی پر مبنی ہے۔ 4 ایڈہاک ججز کو ایک ساتھ لانا آزاد عدلیہ کیلئے مضر ہے۔ یہ وقت ایسے فیصلے لینے کا نہیں یہ وقت سپریم کورٹ کے اہم فیصلے کو سننے کا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ پی ٹی آئی پر پابندی حکومت کے خاتمے کا کاونٹ ڈاون ہوگا۔ تعطیلات کے دوران 4 اہڈہاک ججز کو 3 سال کیلئے سپریم کورٹ لانا بدنیتی پر مبنی ہے۔