پاکستان کے سابق کپتان سلمان بٹ نے آئی سی سی مینز ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2024ء سے قبل شاہین شاہ آفریدی کی بیٹنگ کوچ محمد یوسف کے ساتھ مبینہ جھگڑے کو سنبھالنے پر انتظامیہ کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ایک مقامی اسپورٹس چینل پر ایک حالیہ انٹرویو میں سلمان بٹ نے انتظامیہ کے اقدامات پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا۔ سلمان بٹ نے کہا کہ اگر انتظامیہ سمجھتی ہے کہ شاہین آفریدی ان منصوبوں پر عمل درآمد نہیں کر رہی تھی اور جان بوجھ کر ان کے ساتھ تعاون نہیں کر رہی تھی تو انہیں کارروائی کرنی چاہیے تھی۔ سلمان بٹ نے کہا کہ “اگر وہ نظم و ضبط اختیار نہیں کر رہا تھا تو انہیں اسے چھوڑ کر کسی دوسرے کھلاڑی کے ساتھ جانے کا انتخاب کرنا چاہئے تھا ، لیکن اگر آپ نے ان تمام مسائل کے باوجود اسے پورا موقع دیا اور اب شکایت کر رہے ہیں تو مجھے لگتا ہے کہ کوئی بھی ایسا کر سکتا ہے۔بھاری تنخواہوں پر بڑے ناموں کی تقرری کا کیا فائدہ؟‘‘، "انتظامیہ کا کام شکایت کرنا نہیں بلکہ کارروائی کرنا ہے"۔ حالیہ اطلاعات کے مطابق شاہین آفریدی ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2024ء سے قبل ٹیم کے دورے کے دوران بیٹنگ کوچ محمد یوسف کے ساتھ گرما گرم بحث میں مصروف ہو گئے۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ یہ واقعہ ہیڈنگلے میں پاکستان کی نیٹ پریکٹس کے دوران پیش آیا جب شاہین کا یوسف کے ساتھ زبانی تبادلہ ہوا جس نے نیٹ میں شاہین کی مسلسل نو بالز کی نشاندہی کی تھی۔ مبینہ طور پر تیز گیند باز غصے میں آگئے اور یوسف سے کہا کہ وہ بغیر مداخلت کے اسے پریکٹس کرنے دیں۔ واقعے کے بعد شاہین نے بیٹنگ کوچ سے معافی مانگی اور ٹیم انتظامیہ نے ان کی بدتمیزی پر سرزنش کی۔