پیپکو ذرائع کے مطابق گلف پاورپلانٹ اورایل سٹارم پاور پلانٹ کی چند مشینں خراب ہونے سے مقررہ ہدف سے کم بجلی پیدا ہورہی ہے جس کی وجہ سے بجلی کا شارٹ فال بڑھ کر پندرہ سو بہتر میگا واٹ تک پہنچ گیا ہے۔ ڈی جی پیپکو محمد خالد کا کہنا ہے کہ نئے پاور پلانٹس میں اس طرح کی خرابی معمول کی بات ہے تاہم جب یہ پاورپلانٹس رقوم کی وصولی کے لیے اپنے بلز جمع کرائیں گے تو معاہدے کے مطابق مقررہ مقدار سے کم بجلی فراہم کرنے پر ان کی رقوم میں سے ڈیرھ فیصد کی کٹوتی کی جائے گی ۔ دوسری جانب وزارت پانی وبجلی کے مطابق بجلی کی مجموعی پیداوار تیرہ ہزار چار سوچھپن اور طلب پندرہ ہزار اٹھائیس میگاواٹ ہے ۔ کے ای ایس سی کوچھ سو اسی میگاواٹ بجلی فراہم کی جارہی ہے۔ ہائیڈل پاور پروجیکٹ سے چار ہزار آٹھ سو چھیالیس میگاواٹ، تھرمل سے دو ہزار چار سو نو میگاواٹ، آئی پی پیز سے چھ ہزار ایک سو تینتالیس میگاواٹ اور رینٹل پاور پلانٹ سے اٹھاون میگاواٹ بجلی حاصل کی جارہی ہے ۔ بجلی کا شارٹ فال بڑھنے سے لوڈ شیڈنگ کے دورانیے میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے ۔ اس وقت شہروں میں چار سے چھ اور دیہی علاقوں میں چھ سے آٹھ گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے۔