لاہور (خبرنگار) سابق صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف سازش کی جا رہی ہے، ملک بدترین بحران کا شکار ہے، دہشت گردی عروج پر ہے، موجودہ بحران کا سیاسی حل نکالنا ہو گا ”سیاسی سٹیٹس کو“ توڑنا ہو گا۔ وہ راوی ٹاﺅن ورکرز کنونشن سے ٹیلی فونک خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر آل پاکستان مسلم لیگ کے رہنما چودھری شہباز حسین، فواد چودھری، حافظ غلام محی الدین، نعیم طاہر، ملک حامد اور دیگر موجود تھے۔ مشرف نے کہا کہ وہ 23مارچ 2012ءکو لازمی طور پر وطن واپس آئیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ملک مسائل میں گھرا ہوا ہے، دہشت گردی عروج پر ہے، دہشت گرد اسلام کو بدنام کر رہے ہیں، امن و امان کی صورتحال ابتر ہے، سکیورٹی ادارے بے بس نظر آتے ہیں۔ سلیم شہزاد کا قتل جس نے بھی کیا شرمناک ہے، مہنگائی کے باعث غریب خودکشیاں کر رہے ہیں، مڈل کلاس تباہی کے دہانے پر ہے، توانائی کا شدید بحران ہے، صنعتیں بند ہو رہی ہیں جس سے بیروزگاری بڑھ رہی ہے، حکومت کو دیکھنا ہو گا کہ ملک کے خلاف سازش کون کر رہا ہے، زندہ قومیں گھبرایا نہیں کرتیں، بحران کا سیاسی حل نکالنا ہو گا، پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) ”پنگ پانگ“ کھیل رہی ہیں۔ دونوں پارٹیوں نے دس، دس برس حکومت کرنے کے باوجود عوام کو کچھ نہیں دیا، عوام فیصلہ کریں کہ کون حکمران بننے کا حقدار ہے۔ پنجاب امیر صوبہ تھا مگر نااہل حکمرانوں نے اپنے 430ارب روپے کا مقروض بنا دیا۔ مسلم لیگ (ن) والے کشمیر کے ایشو پر ہمیں ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔ یہ بتائیں کہ واجپائی کی لاہور آمد پر جو معاہدہ ہوا تھا اس میں کشمیر کا ذکر کیوں نہیں، انتخابات میں تیسری قوت بن کر سامنے آئیں گے۔ تنظیم سازی دو ہفتوں میں مکمل ہوں گی۔ آل پاکستان مسلم لیگ نے جلسہ کی اجازت نہ ملنے کے باوجود سڑک بلاک کرکے ٹریفک روک کر جلسہ کر ڈالا۔ پولیس کی بھاری نفری بھی انہیں جلسہ سے نہ روک سکی۔ سٹیج بنانے کی اجازت نہ ملنے پر ملک حامد نے گھر کی دیوار پر سکرین لگا دی۔
مشرف
مشرف