سپریم کورٹ کی جانب سے یوسف رضا گیلانی کو نااہل قرار دیے جانے کے فیصلے کو سیاسی رہنماوں اور قانونی ماہرین نے ایک متوازن اور واضح فیصلہ قرار دیا ہے ۔

جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن نے وقت نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کا فیصلہ بڑا واضح ہے اگر پیپلز پارٹی نے عدلیہ کیخلاف ہٹ دھرمی کی روش نہ چھوڑی تو یہ ان
کے اور ملک کیلئے نقصان دہ ہو گا۔ تحریک انصاف کے سینئر نائب صدر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ عدالتی فیصلے کیخلاف کسی قسم کی رخنہ اندازی جمہوریت کے مفاد میں نہیں ہو گی۔ جسٹس ریٹائرڈ
وجیہہ الدین نے کہا کہ فیصلے کو تسلیم نہ کیا گیا تو یہ انتہائی غداری کا معاملہ ہے جس میں کسی کو کوئی استثنی نہیں ہو گی۔جسٹس ریٹائرڈ ناصرہ جاوید نے کہا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے وزیراعظم کو نااہل قرار دیئے جانے پر اسپیکر نا اہلی کیلئے فیصلہ الیکشن کمیشن کو بھجوا دیتیں۔ ماہر قانون حامد خان ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ عدالتی فیصلے کے بعد صدر پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ جمہوریت کے تسلسل کیلئے فوری اقدامات کریں اور نیا وزیراعظم نامزد کر دیں۔ماہر قانون ایڈووکیٹ اکرام چوہدری نے کہا کہ صدر کی جانب سے عدالتی فیصلے کو آرڈیننس کے ذریعے ختم کرنے کے عمل کو دنیا بھر میں آئین کے خلاف سمجھا جاتا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...