میڈیا نے اپنی آزادی کے لئے بڑی قربانیاں دیں‘ ننھے پودے کو اکھاڑنا نہیں چاہتے: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

لاہور (وقائع نگار خصوصی) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مسٹر جسٹس عمر عطا بندیال کے روبرو بحریہ ٹا¶ن کے ملک ریاض کی جانب سے ٹی وی اینکرز اور صحافیوںکو رشوت دینے کے معاملے کی عدالتی انکوائری کرانے کے لئے دائر درخواست نمٹاتے ہوئے قرار دیا ہے کہ میڈیا نے اپنی آزادی برقرار رکھنے کے لئے بہت ساری قربانیاں دی ہیں ہم میڈیا کے ننھے پودے کو اکھاڑنا نہیں چاہتے، میڈیا اپنا ضابطہ اخلاق متعارف کرائے۔ فاضل عدالت نے یہ ریمارکس الیکٹرونک میڈیا رپورٹرز ایسوسی ایشن کی جانب سے دائر درخواست واپس لینے کی بنیاد پر نمٹاتے ہوئے دئیے۔ قبل ازیں درخواست گذار کے وکیل محمد اظہر صدیق نے اپنے دلائل میں کہا کہ ملک ریاض کی جانب سے مالی فوائد حاصل کرنے والے صحافیوں کے نام منظر عام پر لانے کے لئے عدالتی کمشن قائم کیا ہے۔ ایمرا کے صدر تنویر شہزاد اور دیگر ممبران عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ الیکٹرونک میڈیا رپورٹرز ایسوسی ایشن کی جانب سے درخواست دائر کرنا ثابت کرتا ہے کہ میڈیا کے ننانوے فیصد رپورٹرز درست رپورٹنگ کر رہے ہیں صرف ایک فیصد کالی بھیڑیں موجود ہیں۔ یہ معاملہ سپریم کورٹ کے دو رکنی بنچ کے روبرو زیر سماعت ہے اس کا فیصلہ آنے تک انتظار کیا جانا مناسب ہو گا۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے نجی ٹی کے اینکرز کے خلاف دائر درخواست پر چیئرمین پیمرا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 2 جولائی کو جواب طلب کر لیا ہے۔ درخواست گذار فاروق امجد بسمل ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نجی ٹی وی چینل کے دو اینکرز نے پوری قوم کو ہراساں کرنے کی کوشش کی اور اپنے پروگرام میں عدلیہ کی تضحیک کی لہٰذا عدالت دونوں اینکرز پر مستقل پابندی عائد کرنے کے احکامات صادر کرے۔ چیف جسٹس نے الیکٹرونک میڈیا رپورٹرز ایسوسی ایشن کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے میڈیا کے ضابطہ اخلاق سے متعلق عدالتی معاونت کے لئے طلب کیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن