ڈرون حملے رکوانے میں کامیاب ہو جائیں گے‘ بند نہ ہوئے تو اپنے تمام وسائل استعمال کریں گے: سرتاج عزیز

اسلام آباد (این این آئی + بی بی سی + ثناءنیوز + اے پی اے) وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ وقومی سلامتی سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ ڈرون حملے ہماری خود مختاری، جغرافیائی حدود، سالمیت اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں یہ حملے بند نہ ہوئے تو اپنے تمام وسائل استعمال کریں گے، انہوں نے کہا 2005ءسے اب تک مجموعی طور پر 301 ڈرون حملے ہوچکے ہیں، رواں سال کے دوران 13 حملے ہوئے ہیں۔ منگل کو قومی اسمبلی میں ڈاکٹر شیریں مزاری اور ڈاکٹر راجہ عامر زمان کی طرف سے ڈرون حملوں بالخصوص آئندہ ہفتے امریکی وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان کے موقع پر واضح پالیسی تشکیل نہ دیئے جانے سے متعلق توجہ دلاﺅ نوٹس کے جواب میں وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ نے کہا کہ ڈرون حملوں پر ہماری پالیسی واضح ہے، وزیراعظم نواز شریف نے قومی اسمبلی میں اپنے پہلے خطاب میں واضح کر دیا تھا کہ ڈرون حملے فوری طور پر بند کئے جائیں، انہوں نے کہا کہ سات جون کو شمالی وزیرستان میں امریکی ڈرون حملے پر وزیراعظم کی ہدایت پر دفتر خارجہ نے امریکہ سے شدید احتجاج کیا تھا۔ ان میں معصوم شہری مارے جاتے ہیں اس لئے یہ انسانی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہیں، انہوں نے کہا کہ ڈرون حملے فوری بند کئے جائیں ان کا پاکستان، امریکہ تعلقات پر بھی اثر پڑتا ہے اور یہ دہشت گردی کے خاتمے کے مشترکہ مقاصد حاصل کرنے اور خطہ میں امن واستحکام کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔ وزیراعظم کے مشیر نے کہا کہ امریکہ کےساتھ ہر سطح پر ڈرون حملوں کا معاملہ اٹھائینگے، جان کیری اگلے ماہ پاکستان آئینگے ان کے ساتھ بھی یہ معاملہ اٹھایا جائیگا، انہوں نے کہا کہ ہم اپنے ہم خیال ممالک اور اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر بھی یہ معاملہ اٹھائینگے اس سال کے آخر میں اقوام متحدہ کے مندوب اپنی رپورٹ پیش کرینگے اس سے ہمارا م¶قف مزید مضبوط ہوگا اور ڈرون حملوں کا مسئلہ حل کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کسی قسم کی دھمکی کی پالیسی اختیار کرنے کی بجائے جان کیری کے دورہ کا انتظار کرنا چاہئے، وزیراعظم کے مشیر نے کہا کہ حکومت ڈرون حملوں کے بارے میں پارلیمنٹ کی رہنمائی کا خیرمقدم کریگی، ڈرون پالیسی امریکہ کی ہے ہم ان حملوں کو روکنے کی حکمت عملی طے کرینگے۔ انہوں نے کہا حکومت پاکستان نے پاکستان ، امریکہ اجلاس میں بھرپور موقوف پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے احتجاج پر اس معاملے میں امریکہ سے مثبت پیغامات مل رہے ہیں دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح کا اجلاس جلد ہونے والا ہے جو پالیسی امریکہ کی ہے اس پر اپنی حکمت عملی پیش کریں گے۔ رہنما تحریک انصاف شیریں مزاری نے کہا کہ وزارت خارجہ کا روایتی بیان پڑھ کر سنایا جا رہا ہے اس پر اعتماد نہیں کرتے۔ شیریں مزاری نے کہا کہ حکومت نے پاکستان میں ہونے والے ڈرون حملوں کے بارے میں کچھ نہیں کیا۔ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ ڈ رون حملے کو رکوانے کے لئے دھمکی کی پالیسی اپنانے کی بجائے مسئلے کو بات چیت سے حل کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ نئی پالیسی بنائی جائے گی۔ حکومت ڈرون حملوں کو روکنے کے لئے سنجیدگی سے کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ڈرون حملوں کے حوالے سے امریکہ کو اپنی تشویش سے آگاہ کر دیا گیا ہے اور یہ معاملہ تمام فورمز پر اٹھانے کا عمل جاری رکھا جائے گا۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ حکومت نے ڈرون حملوں پر امریکہ کو اپنے دوٹوک م¶قف سے آگاہ کر دیا ہے، امید ہے کہ مستقبل قریب میں ہم ڈرون حملے رکوانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری خاموش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...