اسلام آباد (نامہ نگار+ آن لائن+ آئی این پی) سینٹ میں اپوزیشن ارکان نے بجٹ منظوری سے قبل جی ایس ٹی کے نفاذ کیخلاف علامتی واک آﺅٹ کیا۔ ایوان بالا کا اجلاس شروع ہوا تو نکتہ اعتراض پر سینیٹر رضا ربانی نے کہا عجیب صورتحال ہے، ایسے لگ رہا ہے جیسے کوئی حکومت موجود ہی نہیں ہے، ایف بی آر والے کبھی کہتے ہیں نوٹیفکیشن واپس لے لیا، کبھی کہتے ہیں واپس نہیں لیا جائیگا، کل سے نیا سلسلہ شروع ہو گیا ہے اور پٹرول دو روپے ستر پیسے بڑھا دیا گیا ہے، ایک ہفتے میں پٹرول کی قیمت میں دوسری مرتبہ اضافہ ہو چکا ہے، عام آدمی کہاں جائے گا۔ سپریم کورٹ میں ایف بی آر نے کہا ہے نوٹیفکیشن واپس لے لیا گیا، یہ کیا مذاق ہے، کبھی کہا جاتا ہے کہ نان رجسٹرڈ پٹرول پمپس تین فیصد دے، ہمیں بتایا جائے نوٹیفکیشن واپس لیا گیا ہے یا نہیں، ہم واک آﺅٹ کرتے ہیں۔ قائد ایوان راجہ ظفرالحق نے کہا کیس سپریم کورٹ میں زیرسماعت ہے، اپوزیشن کے ارکان ذہن بنا کر آئے ہیں کہ میڈیا کے سامنے واک آﺅٹ کرنا ہے، کچھ بننا نہیں ہے تو ہم کچھ نہیں کر سکتے، سپریم کورٹ جو فیصلہ کرے گی اس پر عملدرآمد کیا جائے گا، اپوزیشن ارکان کو سنیٹر مشاہداللہ ایوان میں واپس لائے، سنیٹر کامل علی آغا نے نکتہ اعتراض پر کہا وزیر خزانہ کی بجٹ تقریر میں کہا گیا ہے قیمتوں میں استحکام آئے گا جبکہ سچ یہ ہے جی ایس ٹی ٹیکس بڑھا دیا گیا ہے۔ انہوں نے چیئرمین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا یہ معاملہ استحقاق کمیٹی کو بھجوایا جانا چاہئے تھا، آپ نے فنانس کمیٹی کو بھجوا دیا، چیئرمین سینٹ نے کہا تحریک استحقاق کو ڈیفر کیا گیا ہے، کمیٹی کی تجاویز آنے کے بعد دیکھا جائے گا اسے استحقاق کمیٹی کو بھجوایا جائے یا نہیں۔ آن لائن کے مطابق سےنےٹ کے اجلاس مےں بجٹ پر بحث کے دوران سےنےٹرز نے حکومت سے مطالبہ کےا ہے فاٹا کو بھی اےن اےف سی اےوارڈ مےں شےئر دےا جائے، ملک مےں کرپشن کے خاتمے کےلئے اقدامات کئے جائےں، حاجےوں پر لگاےا گےا ٹےکس واپس لےا جائے جبکہ گردشی قرضے کے خاتمے کےلئے عوام پر ٹےکس بڑھانے کی بجائے دفاعی بجٹ مےں کٹ لگاےا جائے، بھارت کو پسندےدہ ملک قرار دےنے سے سب سے زےادہ نقصان پاکستانی کسان کو ہو گا، سےنےٹ کو بجٹ کے عمل مےں صرف تجاوےز کی حد تک شامل کرنا ناانصافی ہے، حکومت دہشتگردی کے خاتمے کےلئے بھی اقدامات کرے۔ اےم کےو اےم کے سےنےٹر کرنل (ر) طاہر مشہدی نے کہا کہ پہلے ہم حکومت کے اقدامات کو روتے تھے مگر اب تو حکومت کے سر اور پےر ہی نہےں، بجٹ جاگےرداروں، صنعتکاروں اور امےروں کا ہے، اےف بی آر مےں100ارب سے زےادہ رقم کرپشن کی نذر ہو جاتی ہے، حکومت ماضی مےں معاف کئے گئے قرضے واپس لے، مسلم لےگ فنکشنل کے مظفر حسےن شاہ نے کہا بھارت کو تجارت کے حوالے سے پسندےدہ ترےن ملک قرار دےنے سے جب بھارتی اشےاءپاکستانی مارکےٹ مےں آئےں گی تو ملک کے کسان تباہ ہوجائےں گے، جے ےو آئی(ف) کے حافظ حمد اللہ نے کہا اسلامی جمہورےہ کے آئےن مےں کہا گےا ہے کوئی قانون سازی اسلام کے خلاف نہےں ہوگی لیکن بجٹ مےں سود کو بنےادی حےثےت حاصل ہے،1154ارب روپے سود کی مد مےں ادا کئے جائےں گے، اسکا مطلب ہے بجٹ کی بنےاد سود پر ہے،ےہ بجٹ آئےن کے خلاف ہے ،انہوں نے کہا کہ سرکلر ڈےٹ کے خاتمے کےلئے جی اےس ٹی مےں اضافہ واپس لے کر فوج کے بجٹ سے کٹ لگا کر رقم دی جائے، بجٹ مےں حاجےوں پر لگاےا جانے والا ٹےکس دوست نہےں اس کو واپس لےا جائے، پےپلز پارٹی کے کاظم خان نے کہا ےہ کاروباری بجٹ ہے، آئی اےم اےف کی ہداےت پر بناےا گےا ہے، فاٹا سے انجےنئر رشید نے کہا ٹےکس چوروں کی پشت پناہی کرنے والے ان اےوانوں مےں موجود ہےں بجٹ مےں فاٹا کی عوام کے لئے کچھ نہےں رکھا گےا، اےن اےف سی اےوارڈ مےں فاٹا کو بھی شےئر دےا جائے، عوامی نےشنل پارٹی کے حاجی عدےل نے کہا حکومت دہشتگردی پر توجہ دے،حکومتی رکن پروفےسر ساجد مےر نے کہا صوابدےدی فنڈز کا خاتمہ اور سرکلر ڈےٹ کے خاتمے کا عزم خوش آئند ہے۔
حاجیوں پر ٹیکس ختم کیا جائے‘ بھارت کو پسندیدہ قرار دینے سے پاکستانی کسان کا نقصان ہو گا: ارکان سینٹ
Jun 19, 2013