نیلم جہلم پاورپراجیکٹ کی تکمیل میں تاخیرکی تحقیقات کا حکم دے دیا۔ تیس برس میں بھی منصوبہ مکمل نہ ہونا افسوسناک ہے، یہی طریقہ رہا توپاکستان کا اللہ ہی حافظ ہے.وزیراعظم نوازشریف

آزاد کشمیرمیں نیلم جہلم پراجیکٹ کے دورے کے موقع پرمیڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نیلم جہلم منصوبہ چالیس ارب میں مکمل ہونا تھا اب دو سو ساٹھ ارب تک جاپہنچا ہے، توانائی کے کسی بھی منصوبے میں تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی، وزیراعظم نے کہا کہ قوم کا اربوں روپیہ ضائع کیا گیا اور ایک بھی منصوبہ اپنی تکمیل تک نہیں پہنچایا گیا ،نیلم جہلم پاور پراجیکٹ منصوبے میں ہونے والی تیس سال کی تاخیر کی تحقیقات کی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ وہ قوم سے جلد خطاب کرکے توانائی سے متعلق پالیسی کا اعلان کریں گے۔ میاں نوازشریف کا کہنا تھا کہ ملک میں بجلی کا بحران سنگین ترہوگیا ہے جہاں سے بھی پیسے آئے پہلے توانائی منصوبوں پر خرچ کیے جائیں گے۔ حکومت کے پاس بالکل پیسے نہیں،وزیراعظم نے کہا کہ خنجراب سے گوادر تک ریلوے لائن اور سڑک کا منصوبہ شروع کرنے کے حوالے سے ٹیم چین کا دورہ کرے گی،اگر یہ منصوبہ کامیاب ہو گیا تو پاکستان میں سرمایہ کاروں کی لائن لگ جائے گی ،عالمی سرمایہ کار پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں ،جلد واضح پالیسی کے بعد انہیں ملک میں سرمایہ کاری کی دعوت دیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بیروزگاری ،غربت اور جہالت کے خاتمے سے دہشت گردی بھی ختم ہو جائے گی ۔اس سے پہلے وزیراعظم پہلے سرکاری دورے پر آزاد کشمیر پہنچے ،مظفر آباد پہنچنے پر صدر و وزیراعظم آزاد کشمیر نے میاں نواز شریف کا استقبال کیا ۔دورے میں وزیراطلاعات پرویز رشید،وزیرپانی وبجلی خواجہ آصف اورشوکت ترین بھی وزیراعظم کے ساتھ تھے .

ای پیپر دی نیشن