قومی اسمبلی کا اجلاس سردار ایاز صادق کی زیرصدارت شروع ہوا تو تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے رکن قومی اسمبلی کی حیثیت سے حلف اٹھایا،، عمران خان نے ایوان میں خطاب کرتے ہوئے ملک میں ٹیکس نظام ، امن و امان ، اور شفاف انتخابات کے حوالے سے تفصیلی بات کی،، ان کا کہنا تھا کہ جوملک سب سے زیادہ خیرات دیتا ہے وہ ٹیکس کیوں نہیں دیتا ، ملک میں ٹیکس کلچرکو بہتربنانے کی ضرورت ہے،عمران خان نے کہا کہ وہ ملکی مفاد کے ہراقدام میں حکومت کا ساتھ دیں گے تاہم جہاں عوامی دولت لوٹنے کی کوشش کی گئی حکومت کو سخت اپوزیشن کا سامنا کرنا ہوگا، عمران خان نے کہا کہ پاکستان کا اگر سوئٹزرلینڈ سے موازنہ کیا جائے توشمالی علاقہ جات تمام نعمتوں سے مالا مال ہیں، یہاں صنعتیں،چاروں موسم اور کوئلے کے ذخائر ہیں،
عمران خان نے کہا کہ ملک میں سب سے بڑا مسئلہ ریونیو کا ہے،جنرل سیلز ٹیکس سے ملک میں مہنگائی بڑھے گی اور بیروزگاری میں اضافہ ہوگا،
ان کا کہنا تھا کہ انکی جماعت نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے حوالے سے لائحہ عمل تیار کرلیا ہے وقت آگیا ہے کہ قوم سے سچ بولا جائے،انہوں نے کہا کہ کرپشن کے خاتمے لئے نیب کو آزاد ادارہ بنانا ہوگا انہوں نے ایوان کو آگاہ کیا کہ خیبرپختونخواہ میں احتساب سیل قائم کیا جارہا ہے جبکہ صوبے میں نوے روز میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد کرایا جائے گا،عمران خان کی تقریر کو سراہتے ہوئے چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے پارٹی سربراہ کی حیثیت سے نہیں بلکہ محب وطن کی طرح تقریر کی،، انہوں نے کہا کہ عمران چار نشستوں کی بات کررہے ہیں وہ جتنی سیٹوں کی تحقیقات چاہتے ہیں ہم تیار ہیں،، پی ٹی آئی انتخابی اصلاحات کا بل لائے نون لیگ اسکی حمایت کرے گی، ایم کوایم نے کراچی میں ٹارگٹ کلنگ پر ایوان سے واک آؤٹ کیا،بعدازاں قومی اسمبلی کا اجلاس صبح ساڑھے دس بجے تک لئے ملتوی کردیا گیا.