لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں ملوث ماڈل ایان علی کی درخواست ضمانت کی سماعت 19جون تک ملتوی کر دی۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عبدالسمیع خان نے کیس کی سماعت کی۔ ایان علی کے وکیل سردار لطیف کھوسہ نے دلائل دیئے کہ ملزمہ ایان علی کے خلاف بے بنیاد الزامات کے تحت منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کیا گیا، ایان علی نے بورڈنگ کارڈ حاصل کیا نہ ہی اس کے پاسپورٹ پر ایگزٹ کی مہر لگی۔ اسکے باوجود کسٹم حکام نے غیر قانونی طور پر ایان علی کے خلاف منی لانڈرنگ کا بے بنیاد مقدمہ درج کرا دیا۔ ملزمہ کے وکیل کے دلائل جاری تھے کہ فاضل عدالت نے کیس کی مزید سماعت انیس جون تک ملتوی کردی۔ اس سے پہلے لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس محمود مقبول باجوہ کی عدالت میں ملزمہ ایان علی کی درخواست ضمانت سماعت کیلئے پیش ہوئی تو ایان علی کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ملزمہ ایان علی کے خلاف بے بنیاد الزامات کے تحت منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ راولپنڈی میں کسٹم بنچ نہ ہونے کی بناء پر ضمانت کیس کو پرنسپل سیٹ پر منتقل کیا گیا مگر یہ کیس مسٹر جسٹس عبدالسمیع خان پر مشتمل کسٹم بنچ کے روبرو سماعت کے لئے لگانے کی بجائے اس عدالت میں سماعت کے لئے لگا دیا گیا ہے۔ جس پر مسٹر جسٹس محمود مقبول باجوہ نے منی لانڈرنگ میں ملوث ملزمہ ایان علی کی درخواست ضمانت مزید سماعت کسٹم بنچ کو بھجوانے کی سفارش کرتے ہوئے کیس چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو بھجوا دیا۔ جس کی بعد ازاں مسٹر جسٹس عبد السمیع خان کی عدالت میں سماعت ہوئی۔
ایان علی کی درخواست ضمانت مزید سماعت کیلئے کسٹم بنچ کو بھجوانے کی سفارش
Jun 19, 2015