اسلام آباد (آن لائن) بھارتی ائیر فورس کے گزشتہ3 ماہ میں 7اور گزشتہ 60ماہ میں 50 لڑاکا طیارے فضائی حادثات میں تباہ ہوگئے۔ ہر37 دن بعد 1بھارتی لڑاکا طیارہ حادثے کا شکار ہو رہا ہے جس کے باعث بھارتی فضائیہ کی طاقت 42 سکوادڑن سے کم ہو کر 35 سکواڈرن رہ گئی ہے۔ چین کے لڑاکا طیارے بھارت سے3 گنا زیادہ ہیں۔ بھارتی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج میں حادثات کی بڑھتی شرح پریشانی کا موجب بن رہی ہے۔ الہ آباد کے قریب جیگوار تربیتی طیارے کے حادثے کے ساتھ رواں برس الہ آباد میں جنگی طیاروں کے حادثات کی تعداد6 ہوگئی۔ رپورٹ کے مطابق زائد المعیاد بیڑے اور سکواڈرن کی طاقت میں کمی کے ساتھ ساتھ فضائی حادثے بھارتی فضائیہ کے لئے ایک بڑا چیلنج ہے۔ گزشتہ روز الہ آباد میں طیارے کی تباہی کے ساتھ جنوری 2015سے اب تک یہاں یہ چھٹا فضائی حادثہ تھا۔ بھارتی فضائیہ کے ترجمان ونگ کمانڈر ایس ایس بریدی کا کہنا ہے کہ بھارتی فضائیہ اوسطاً ہر 37 دن بعد ایک طیارے کو حادثے میں کھو رہی ہے۔ بھارتی فضائیہ آئی اے ایف کے فضائی حادثوں کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ گزشتہ60 ماہ میں 50 بھارتی لڑاکا طیارے فضائی حادثوں میں تباہ ہوئے۔ ملٹری ڈیٹا کے مطابق چین کے پاس ہی بھارت سے لڑاکا طیاروں کی تعداد 3گنا زیادہ ہے، پاکستان بھارت کے ساتھ اس فرق کو بہت جلد ختم کرنے والا ہے۔ پاکستان ایئر فورس کے پہلے ہی21 سے زائد فعال جنگی سکواڈرن ہیں اور کم از کم4 سے زیادہ جلد شامل کیے جانے والے ہیں۔ جنوری سے اب تک2 مگ27، ایک سخوئی30 ایم کے آئی، ایک مگ 21، 1ایم آئی 35 ہیلی کاپٹر، ایک ہاک ایڈوانسڈ جیٹ ٹرینر گر کر تباہ ہو چکے ہیں۔ جون2010 کے بعد سے، لڑاکا طیارے، ٹرانسپورٹ طیاروں اور یہاں تک کہ جدید خصوصی آپریشن طیارہ سی130 جے گر کر تباہ ہو چکے ہیں۔ ایک طیارے کی قیمت لاکھوں ڈالر میں ہے اور خاص کر سخوئی کی تباہی نے200 مضبوط بیڑے کی تیاری پر سوال اٹھایا ہے۔ آڈٹ رپورٹ میں ان طیاروں کی تباہی کی وجہ تکنیکی اور انسانی غلطی قرار دیا گیا۔