زرداری نے آج سیاسی قائدین کو افطار ڈنر پر بلا لیا

Jun 19, 2015

اسلام آباد (ایجنسیاں + نوائے وقت رپورٹ) پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے ملک کی بدلتی صورتحال اور پی پی پی کی سیاسی تنہائی کم کرنے کیلئے پی ٹی آئی سمیت سیاسی جماعتوں کو آج افطار ڈنر پر بلا لیا ہے‘ پی پی پی کی اتحادی جماعت اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی نے بیماری کے باعث شرکت سے معذرت کر لی‘چودھری برادران نے دعوت میں شرکت زرداری کے فوج کیخلاف دیا گیا بیان واپس لینے سے مشروط کر دی ہے‘ تحریک انصاف نے دعوت قبول کرنے سے انکار کر دیا‘ مولانا فضل الرحمن رمضان میں ختم القرآن کی مصروفیات کے باعث شرکت نہیں کریں گے‘جماعت اسلامی دعوت میں جانے نہ جانے پر گومگو کی کیفیت کا شکار ہے‘ آفتاب شیرپائو کی شرکت پر بھی سوالیہ نشان ہے۔ الطاف حسین نے دعوت میں شرکت پر آمادگی کا اظہار کیا ہے‘ فاروق ستار اور رشید گوڈیل ایم کیو ایم کی نمائندگی کریں گے۔ ذرائع کے مطابق سیاسی جماعتوں کی طرف سے کسی مثبت ردعمل کا مظاہرہ دیکھنے میں نہیں آیا۔ زرداری نے چودھری برادران سے فون پر رابطہ کیا گیا تو انہوں نے زرداری پر واضح کیا کہ وہ صرف اسی صورت میں افطار ڈنر میں شرکت کر سکتے ہیں جب وہ فوج کیخلاف دیا گیا اپنا بیان واپس لیں۔ اس کے بعد زرداری نے الطاف حسین کو لندن میں فون کیا اور ان سے کراچی کی موجودہ صورتحال اور رینجرز کی کارروائیوں اور اپنے بیان کے حوالے سے بات چیت کی۔ الطاف حسین نے ایم کیو ایم کے ان کے افطار ڈنر میں شرکت کرنے پر آمادگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جماعت کی جانب سے ڈاکٹر فاروق ستار اور عبدالرشید گوڈیل شرکت کریں گے۔ قیوم سومرو نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تو انہیں بتایا کہ مولانا ختم قرآن میں مصروف ہیں۔ اطلاعات کے مطابق زرداری نے الطاف حسین کے علاوہ چودھری شجاعت سے اور اسفند یار سے بھی فون پر رابطہ کیا اور شرکت کی دعوت دی۔ اطلاعات کے مطابق افطار ڈنر کے بعد آل پارٹیز کانفرنس کی طرز پر ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ وہ رینجرز اور حساس اداروں سے متعلق جاری بیان پر تحفظات سے آگاہ کرینگے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم نواز شریف کو مدعو کرنے کا ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ ان رپورٹس کے مطابق عمران خان، چودھری شجاعت حسین، مولانا فضل الرحمان، سراج الحق، اسفند یار ولی، محمود خان اچکزئی سمیت تمام سیاسی رہنمائوں کو دعوت نامے بھجوائے گئے۔ اطلاعات کے مطابق اے این پی کے رہنما غلام بلور، میاں افتخار، افراسیاب خٹک افطار ڈنر میں شرکت کریں گے۔ دریں اثنا زرداری کی صدارت میں اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں کے حوالے سے اجلاس ہوا۔ اجلاس میں اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں کے سلسلے میں تفصیلاً گفت و شنید کی گئی اور لائحہ عمل تیار کیا گیا۔ زرداری اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے روس کے سفیر نے ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات پر بات چیت کی گئی۔ نجی ٹی وی کے مطابق زرداری نے فون پر چودھری شجاعت کو افطار ڈنر میں شرکت کی دعوت دی جو انہوں نے قبول کرلی۔ زرداری کی سابق وزیر قانون بابراعوان کے ساتھ صلح ہوگئی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق زرداری نے بابر اعوان سے ملاقات کی جس میں دونوں رہنماؤں نے ماضی کے گلے شکوے دور کرلئے۔ زرداری نے بابر اعوان کو پیپلزپارٹی کا تحریک انصاف کے ساتھ مفاہمتی راستہ اختیارکرنے کا ٹاسک سونپ دیا، زرداری کا ناراض سیاسی کارکنوں کے ساتھ رابطوں کا سلسلہ جاری ہے۔ آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ بلوچستان میں پارٹی کارکنوں کومنظم کرنے کیلئے صوبہ بھر میں عوام رابطہ مہم شروع کی جائے۔ انہوں نے یہ بات پاکستان پیپلز پارٹی بلوچستان کے صدر سابق صوبائی وزیر میر صادق عمرانی کی قیادت میں ملنے والے وفد سے گفتگو میں کہی۔ کراچی سے سٹاف رپورٹر کے مطابق آصف زرداری اور متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کے درمیان ٹیلی فونک پر رابطہ ہواہے۔ رابطے کے دوران دونوں رہنمائوں نے بدلتی ہوئی سیاسی صورتحال میں اتحاد اور اتفاق کا مظاہرہ کرنے پر اتفاق کیا۔ ایم کیو ایم کے اعلامیہ کے مطابق دونوں رہنمائوں نے ملک کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی بات چیت کی آپس کے تمام تر اختلافات دور کرنے پر اتفاق کیا۔ دونوں رہنمائوں نے ٹیلی فونک رابطے میں اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ اتحاد کی ضرورت جتنی آج ہے، پہلے کبھی نہ تھی۔ اختلافات بھلا کر بھائی چارے کا مظاہرہ کرنا اور ایک دوسرے کا ساتھ دینا چاہئے۔ اس موقع پر الطاف حسین نے کہاکہ ہمارا جینا مرنا سندھ دھرتی کے ساتھ ہے اور ملک کو اس وقت اتحاد ویکجہتی کی ضرورت ہے۔ ہمیں اخوت، محبت اور بھائی چارے کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

مزیدخبریں