کراچی (نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں) کراچی میں رینجرز کے چھاپے کے دوران گرفتار ہونے والے فش ہاربر کے وائس چیئرمین سلطان قمر صدیقی کو 90 روزہ ریمانڈ پر رینجرز کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ رینجرز ذرائع کے مطابق ملزم نے بھتے کی 70 فیصد رقم بلاول ہاؤس میں دینے کا اعتراف کیا ہے۔ سلطان قمر صدیقی کو گذشتہ روز انسداد دہشت گردی عدالت کراچی میں پیش کیا گیا۔ سلطان قمر پر کرپشن، دہشت گردوں کی معاونت، بھتہ خوری، ٹارگٹ کلنگ، اسلحے کی سمگلنگ اور دیگر سنگین الزامات ہیں، سلطان قمر صدیقی فشر مینز کوآپریٹر سوسائٹی کے چیئرمین نثار مورائی کے دست راست ہیں۔ نثار مورائی کے خلاف فشریز میں کرپشن کے سنگین الزامات ہیں۔ پیپلزپارٹی کی اعلیٰ ترین قیادت کے قریبی تصور کیے جانے والے نثار مورائی کارروائی کے خوف سے پہلے ہی بیرون ملک فرار ہو چکے ہیں۔ ان کی غیر موجودگی میں سلطان قمر صدیقی قائم مقام چیئرمین کا عہدہ سنبھالے ہوئے تھے۔ گلستان جوہر میں وائس چیئرمین فش ہاربر سلطان قمر صدیقی کے گھر رینجرز نے گذشتہ روز چھاپہ مارا تھا۔ چھاپے کے دوران مکان سے فش ہاربر کے مختلف دستاویزات قبضے میں لے لی گئیں جبکہ زیر حراست سلطان قمر کی نشاندہی پر مختلف مقامات پر چھاپوں کا سلسلہ جاری۔ ادھر لیاقت آباد سندھی ہوٹل کے قریب رینجرز نے مختلف مقامات میں سرچ آپریشن کر کے گیارہ مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔ رینجرز ذرائع کے مطابق زیر حراست افراد کا تعلق سیاسی جماعت سے ہے۔ وائس چیئرمین فش ہاربر سلطان قمر صدیقی کو عدالت نے 90 روز کے لئے رینجرز کی تحویل میں دے دیا۔ وائس چیئرمین فش ہاربر سلطان قمر صدیقی کو انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں عدالت نے ملزم سلطان قمر صدیقی کو 90 روز کے لئے رینجرز کی تحویل میں دے دیا۔ رینجرز رپورٹ کے مطابق ملزم نے بھتے کی 70 فیصد رقم بلاول ہائوس کو دینے کا بھی اعتراف کیا ہے جبکہ سلطان قمر پر بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ کے بھی الزامات ہیں۔ علاوہ ازیں فشر مین کوآپریٹو سوسائٹی کے 2 ڈائریکٹرز کو حراست میں لے لیا گیا۔ ڈائریکٹر رانا شاہد اور محمد خان چاچڑ کو حراست میں لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق دوران تفتیش سلطان قمر نے متعدد افسران کے نام بتائے تھے۔ علاوہ ازیں نیب نے سابق ٹی ایم او سجاول کو گرفتار کر لیا۔ نیب ذرائع کے مطابق ٹی ایم او سجاول ممتاز زرداری پر فنڈز میں گھپلے کا الزام ہے۔ ممتاز زرداری پر 10 کروڑ روپے سے زائد کی خورد برد کا الزام ہے۔ ممتاز زرداری ٹی ایم اے میرپور ساکرو میں خورد برد کے کیس میں بھی نیب کو مطلوب تھے۔ ممتاز زرداری کے پاکستان اور بیرون ملک بھی اثاثے ہیں۔