نیو یارک ، بغداد (بی بی سی+ این این آئی+ آن لائن) اعلیٰ امریکی حکام نے دولتِ اسلامیہ کے خلاف لڑائی کے لیے عراقی حکومت کے عزم پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ عراق میں رواں برس موسمِ خزاں تک 24 ہزار نئے فوجیوں کی بھرتی کا ہدف حاصل کرنا ناممکن ہے۔ امریکی وزیرِ دفاع ایشٹن کارٹر نے یہ بات سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتائی۔ دولتِ اسلامیہ کے خلاف جنگ کے لیے عراق کے سنّی قبائل کو بھی تیار کرنے اور ساتھ ملانے کی ضرورت پر زور دیا۔ ’ہماری کوشش کثیر الفرقہ بنیادوں پر ہونی چاہئیں۔امریکی جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے سربراہ جنرل مارٹن ڈیمپسی کا کہنا تھا کہ ’میں یہ مشورہ نہیں دوں گا کہ ہم امریکی افواج کو مقامی فوج کو مضبوط بنانے کے لیے خطرے میں ڈالیں۔ ادھر داعش نے عراقی شہر رمادی میں عراقی لڑاکا طیارہ مارگرانے کا دعویٰ کیا ہے۔ امریکی ایوان نمائندگان نے عراق اور شام سے فوجوں کی جبری واپسی کا بل مسترد کردیا‘ بل کی مخالفت میں 288 جبکہ حق میں 139 ارکان نے ووٹ دیا۔