اسلام آباد (قاضی بلال) قومی اسمبلی کے اجلاس میں کورم کی نشاندہی شیری مزاری نے کی تو ابتدا ہی میں حکومت کو خفت کا سامنا کرنا پڑا اور سپیکر نے اجلاس کورم پورا نہ ہونے پر عارضی طور پر ملتوی کردیا۔ اس موقع پر شیخ رشید احمد کا کہنا تھا اتنے اہم اجلاس میں کورم پورا نہ ہونا حکومت کی ناکامی ہے، ایسی حکومت کو ڈوب مرنا چاہئے۔ جب شیخ رشید حکومت پر تنقید کررہے تھے تو پچھلی نشستوں سے ٹلی ٹلی کی آوازیں آتی رہیں۔ لازمی اخراجات پر بحث کے دوران ایم کیو ایم کے صلاح الدین نے کہا جس طرح بلوچستان کے سیکرٹری خزانہ کے گھر پر چھاپہ مارا گیا اس طرح دیگر لوگوں کے گھروں پر بھی چھاپے مارے جائیں تو ہمارے تمام اخراجات پورے ہوجائیں گے۔ اس پر سپیکر قومی اسمبلی نے کہا آپ فہرست فراہم کردیں کس کس کے گھر پر چھاپہ مارنا ہے۔ تحریک انصاف کے امجد خان نے کورم کی نشاندہی کی مگر گنتی کے بعد کورم پورا تھا۔ لازمی اخراجات پر بحث کے دوران شیخ رشید‘ اسحاق ڈار اور احسن اقبال کی طرف سے کالج کیلئے فنڈز دینے سے متعلق وعدے وفا نہ کی یاد دلاتے رہے۔ ایک موقع پر انہوں نے کا شیخ آفتاب سے دس بار مل چکا ہوں وہ کہتے تھے میں نے ڈی سی او کو فون کردیا ہے، جب ڈی سی او سے ملتا ہوں تو وہ کہتا ہے مجھے کوئی فون نہیں آیا۔ مجھے لگتا ہے شیخ آفتاب کے پاس دو فون ہیں دفتر کے ایک کمرے میں الگ اور دوسرے کمرے میں دوسرا فون۔ اس پر سپیکر قومی اسمبلی نے برجستہ جواب دیا یہ آپ شیخوں کی باتیں ہیں ہم کیا جانیں جس پر ایوان میں قہقہہ لگا۔