آزاد کشمیراسمبلی کا اتوار کے روز اجلاس ، ممبران نے بجٹ پر بحث کی

مظفر آباد (نمائندہ خصوصی) آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کا بجٹ اجلاس اتوار کے روز سپیکر شاہ غلام قادر کی صدارت میں منعقد ہوا ممبران اسمبلی نے بجٹ پر بحث میں حصہ لیا۔ محترمہ رفعت عزیز نے بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم آزادکشمیر نے میرٹ کو بحال کیا گیا۔ اداروں کی افادیت میںاضافہ کیا۔ ہر ضلع میں فیملی کورٹ کا قیام عمل میں لا کر انصاف فراہم کیا گیا۔ این ٹی ایس کی پالیسی نئی نسل کی توقعات پر پورا اتری ہے۔ اب میرٹ‘ اہلیت کی بنیادپر نوجوان نسل اپنی قسمت آزمائی کر سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ تنقیدکرنا آسان کام ہے محدود وسائل میں ملک کی خدمت کرنا بڑا چیلنج ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترقیاتی بجٹ میں اضافہ اچھے اثرات مرتب کرے گا۔ انہوں نے تعلیم صحت برقیات کے شعبوں پر بھرپور توجہ دینے پر حکومت کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے مثالی بجٹ پیش کیاہے انہوں نے تجویز دی کہ صنعتی مراکز زیادہ قائم کئے جائیں۔ یتیم بچوں کی شادی کے لئے خصوصی اقدامات اٹھائے جائیں۔ پھلدار پودہ جات کی سکیم میں دیہی علاقوں کی خواتین کو شامل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر میں مہاجرین کی بڑی قربانی وخدمات میں انہیں رہائشی سہولیات فراہم کرنے کے ساتھ گزارہ الا¶س میں اضافہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ غیرترقیاتی فنڈز میں کمی کی جانی مناسب ہو گی۔ زراعت کی ترقی کے لئے انقلابی اقدامات اٹھائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر کے پشت بان ہونا چاہئے۔ کشمیریوں کی تحریک کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے بجٹ کو عوامی امنگوں کا ترجمان قراردیتے ہوئے اس کی حمایت کی۔ محترمہ شازیہ اکبر نے کہاکہ آزادکشمیر حکومت سوالیہ نشان کے طورپر کام کر رہی ہے بااختیار کشمیر کونسل ہے اور وہی کام کررہی ہے‘ آزادکشمیر کی موجودہ حکومت نے اپوزیشن کو دیوار کے ساتھ لگانے کی بھرپور کوشش کی ہے پیپلز پارٹی کے دور میں وضع داری کے ساتھ نظام حکومت چلایا تھا آج سیاسی ماحول مختلف ہے۔ انہوں نے کہا کہ بے نظیر نے جمہوریت کے لئے جان قربان کر دی ہے۔ آج پاکستان کا سیاسی ماحول مایوس کن ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام پریشان ہیںان کی توقعات پر پورا نہیں اترا جا رہا۔ آصف زرداری‘ بلاول بھٹو نے ہر فورم پر مسئلہ کشمیر اٹھایا جبکہ نوازشریف مظفر آباد دورہ پر خاموش رہے جس سے مایوسی پیدا ہوئی ہے۔ انہوں نے ہمارے دور کے منصوبہ جات کا برا حال کردیاہے انہیں عوامی مفاد میں مکمل کرنا چاہئے۔ انتقامی تبادلے عوامی مسائل میں اضافہ کردیا ہے۔ حکومتوں کاکام ادارے قائم کرنا ہوتا ہے انہوں نے کہا تعلیمی پیکج کو حال رکھا جائے۔ دیوان غلام محی الدین نے بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ آزادکشمیر میں عوام بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کے دور حکومت کو احترام کے ساتھ یاد کرتے ہیں انہوں نے وضع داری‘ رواداری کی سیاست کو فروغ دیا۔ تعصب اور انتقام کی سیاست کو قریب نہیں آنے دیا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں زمیندار مال مویشی کی طرف توجہ دیتے ہیں آزادکشمیر میں زراعت‘ لائیو سٹاک کے شعبہ پر توجہ نہیں دی جا رہی ہے۔ آزادکشمیر میں سیاحت کی تقری‘ سرمایہ کاروں کو آزادکشمیر کی جانب راغب کرنے‘ عملاً گڈ گورنس کے قیام کے لئے اقدامات اٹھانے ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ بیس کیمپ کو تحریک آزادی کا حقیقی ترجمان بنایا جائے۔ تقرریاں‘ تبادلوں سے میرٹ کی پالیسی کا جنازہ نکل گیا ہے۔ پیر علی رضا بخاری نے بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ عام انتخابات میں مسلم لیگ نواز کو تاریخی کامیابی سے عوام نے ہمکنار کیا۔ عوام نے نوازشریف اور راجہ فاروق حیدر خان کے ہاتھ مضبوط کئے۔ وزیراعظم آزادکشمیر نے جدوجہد کر کے ترقیاتی بجٹ میں دوگنا اضافہ کر دیا اس پر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے ترقیاتی بجٹ بہترین و تاریخی قراردیا۔ بجٹ عوام دوست ہے اس سے ترقی و خوشحالی آئے گی۔ نوازشریف کا کشمیریوں اور مسئلہ کشمیر پر غیر معمولی دلچسپی کا مظاہرہ تحریک کے مفاد میں ہے آر پار کے عوام اس کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں نوازشریف کا دل کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتا ہے مستحکم پاکستان آزادی کشمیر کا ضامن ہے افواج پاکستان کا دفاع پاکستان کے لئے کردار قابل فخر ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جہاد کامیابی سے جاری ہے۔ ہم دفاع پاکستان کے لئے اپنی افواج کے ساتھ کھڑے ہیں قرارداد ختم نبوت پیش اور منظور کرنے پر انہوں نے ایوان کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نواز پاکستان کی قیادت اور ٹیم و آزادکشمیر کی مسلم لیگی قیادت نے جو انتخابی وعدے کئے تھے انہیں ہر صورت پورا کیا جانا چاہئے۔ فرقہ وارانہ ہم آہنگی بحال رکھنے پر مبارک باد دیتے ہوئے اس کو بحال رکھنا ناگزیر ہے۔ سینئر پارلیمنٹیرین کے بی خان نے بجٹ پراظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ وہ وزیر خزانہ کی بجٹ تقریر کی حمایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ زکوةٰ کی رقم مستحق مریضوں پر کیوں خرچ نہیں کی جاتی ہے؟ تین سال کا ایک بچہ ان کے پاس لایا گیا دل میں سوراخ ہے مگر ان کا سرکاری طورپر علاج نہیں کرایا گیا۔ زکوةٰ کے طریقہ کار کو آسان اور عوامی مفاد میں اٹھایا جائے زکوةٰ کا معرف دینی تقاضوں اور قانون کے مطابق ہونا چاہئے۔ اصلاح و حوال کی کافی گنجائش موجودہے غریبوں کے لئے آسانیاں پیدا کی جائیں۔ میاں یاسر رشید نے کا کہ بجٹ میں اضافہ اس بات کا ثبوت ہے کہ مسلم لیگ کی حکومت آزادکشمیر کو شاہراہ ترقی پر گامزن کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قبل ازیں مہاجرین مقیم پاکستان کو دیوار کے ساتھ لگانے کی کوشش کرتی رہی ہے انہیں امید ہے کہ وزیراعظم آزادکشمیر مہاجرین مقیم پاکستان کے مسائل حل کرنے کے لئے بھرپور دلچسپی کا مظاہرہ کریں گے اور مہاجرین کی خدمات و قربانیوںکو پیش نظر رکھیں گے۔ انہوں نے بجٹ کو عوامی امنگوں کا ترجمان قرار دیتے ہوئے اس کی حمایت کی انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک سے آزادکشمیر میں ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی میاں یاسر رشید نے نوازشریف‘ راجہ فاروق حیدر خان کے مختلف اقدامات کی تعریف کی اور انہیں اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا ہے۔ چوہدری شہزاد محمود رکن اسمبلی نے بجٹ پر اظہارخیال کرتے ہوئے کہاکہ مسلم لیگ حکومت کی ایک سالہ کارکردگی قابل فخر ہے۔ بجٹ عوام دوستی کی عکاسی ہے عوامی امنگوں کے مطابق بجٹ تشکیل دینے پر وزیراعظم اور وزیر خزانہ کو مبارکباد دی‘ راجہ فاروق حیدر خان نے کشمیری عوام کے حقوق کے لئے دلیل و جرات کے ساتھ جدوجہد کی اس کے نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا بجٹ کو قومی وتاریخی قراردیا۔ حکومت نے صت تعلیم سیاحت ہائیڈل شاہرات وغیرہ کی ترقی کے لئے جو منصوبہ بندی کی ہے اس سے عوام کے بنیادی مسائل حل ہونے کے ساتھ عوام کامعیار زندگی بلند ہوگا۔ 304 کلومیٹر نئی سڑکیں تعمیر کی جائیں گی۔ 510 کلومیٹر پرانی سڑکوں کو بہترکرنے کے لئے جو فنڈز مختص کئے گئے ہیں اس سے عوام کو سہولت میسر آئے گی۔ چوہدری شہزاد محمود نے سرکاری محکمہ جات کے بجٹ میں اضافہ کرنے سے ان کےوجود کا اساس ہوگا اور عوام مستفید ہوں گے این ٹی ایس صلاحیت کا مظاہرہ کرنے والوں کو ملازمت کے مواقع ملیں گے۔ پی ایس سی پر عوام کا اعتماد حکومت نے بحال کردیا ہے حکومت پیر چناسی روڈ تعمیر کرائے۔ 

ای پیپر دی نیشن