ٹوکیو (اے این این) جاپان کے مشرقی شہر اوساکا میں 6.1 شدت کے زلزلے کے نتیجے میں3 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے متعدد عمارتیں گر گئیں۔ خبررساں رائٹرز کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں ایک 80 سالہ شخص اور ایک 9 سال کی بچی بھی شامل ہے۔جاپان میٹرولوجیکل ایجنسی کے مطابق زلزلے کی شدت 6 اعشاریہ 1 ریکارڈ کی گئی جس کا مرکز جاپان کا شمالی علاقہ تھا، زلزلے کے نتیجے میں سونامی کا خدشہ ظاہر نہیں کیا گیا۔زلزلے کے باعث لوگ گھروں اور عمارتوں سے باہر نکل کر 3کھلی جگہوں پر آگئے۔زلزلے سے متاثرہ شہر میں پانی کی لائنیں ٹوٹ گئیں اور گھروں کو آگ کے شعلوں میں لپٹا ہوا دیکھا گیا۔جاپانی وزیراعظم شنزو ایبے کے مطابق حکومت نقصانات کا جائزہ لے رہی ہے جبکہ حکومت کی پہلی ترجیح شہریوں کی حفاظت ہے۔کنسائی الیکٹرک پاور کمپنی کا کہنا ہے کہ زلزلے سے می ہاما، تاکا ہاما اور اوہی نیوکلیئر پلانٹس کو کوئی نقصان نہیں پہنچا، تاہم اوساکا اور ہیوگو کے علاقوں میں سینکڑوں گھر بجلی سے محروم ہو گئے۔ ایک عینی شاہد کیٹ کلپیٹرک نے بتایا کہ وہ ہوٹل میں تھیں، جب زلزلہ آیا۔19 سالہ کیٹ نے کہا، 'میں نے اپنی زندگی میں پہلی مرتبہ زلزلہ دیکھا ہے، یہ بہت خوفناک تھا، مجھے یہ ڈرائونا خواب لگ رہا ہے، پوری دنیا بری طرح لرز رہی تھی۔11 مارچ 2011 کو بھی جاپان میں 9.0 شدت کا زلزلہ آیا تھا، جس کے نتیجے میں آنے والے سونامی سے 18 ہزار افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ ٹوکیو الیکٹرک پاور کے فیوکوشیما نیوکلیئر پلانٹ میں بھی تاریخ کی بدترین تباہی واقعہ ہوئی تھی۔
جاپان میں ہولناک زلزلہ‘ عمارتیں گرنے سے3 افراد ہلاک‘200 سے زائد زخمی
Jun 19, 2018