اسلامی فلاحی معاشرہ کی تشکیل کیلئے مساوات ِ محمدی ؐ کواپنا ہو گا، ڈاکٹر جمال ناصر

راولپنڈی(نیوزرپورٹر)اسلامی فلاحی معاشرہ کی تشکیل کیلئے مساوات ِ محمدی ؐ کواپنا ہو گا،عید الفطر پرغریب،بے سہارا و نادار افراد کو اپنی خوشیوں میں شریک کرناقلبی سکون کا سبب بنتاہے۔ ان خیالات کا اظہار معرو ف سیاسی، سماجی راہنما، صدر پاکستان گرین ٹاسک فورس و چیئرمین قمر جہاںفاؤنڈیشن ڈاکٹر جمال ناصر نے سماجی بہبود کے مختلف اداروں میں مقیم بزرگ شہریوں ،خواتین ،یتیم و بے سہارا بچوں اور بچیوں میں عید الفطر پرعید گفٹ اور عیدی تقسیم کرنے کے موقع پران سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا کہ عیدالفطرحقیقی معنوں میں مُسلم اُمہ کیلئے مسرت اور شادمانی کادن ہے، ہمیں چاہئیے کہ ہم اپنی خوشیوں میں ’’سفید پوش‘‘طبقات کوبھی اپنے ساتھ شریک کریں۔عوام کی بڑھتی ہوئی معاشی مشکلات حکمرانوںکے لئے کسی چیلنج سے کم نہیں،پریشان حال عوام کیلئے آسانیاں پیدا کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے اس لئے انہیں اس حوالے سے سنجیدہ اقدامات اُٹھاناہونگے ۔مہنگائی اور کرپشن زدہ معیشت کی وجہ سے غریب اور متوسط طبقے کے لئے عید کی خوشیاں منانادشوار تر ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یتیم و بے سہارا بچوں کے سروں پر دست شفقت رکھنا بہت بڑے اجر و ثواب کا کام ہے، بحیثیت مسلمان سرکاری اور نجی فلاحی اداروں کے زیر کفالت بچوں اور بچیوں کی سرپرستی ہمارا ملی فریضہ ہے ،صاحب ثروت افرادکاہر سطح پراس حوالے سے کردارلائق تحسین ہے ۔حکومتی سطح پر بہت سے فلاحی منصوبے چلائے جا رہے ہیں تاہم ضرورت اس امر کی ہے ان کو مزید وسعت دی جائے انہوں نے کہا کہ ہمیں حقوق اللہ کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ حقوق العباد کا بھی خیال رکھنا چاہئے اسی طرح ہم وطن عزیز کو ایک اسلامی فلاحی ریاست بنانے میں کامیاب ہو سکتے ہیں ۔ڈاکٹر جمال ناصر نے حسن جعفری کے ہمراہ عید الفطرکا دن محکمہ سماجی بہبود حکومت پنجاب کے ادارہ جات ’’عافیت ‘‘میں مقیم بزرگ شہریوں،’’ نگہبان‘‘ اور ’’دارالفلاح ‘‘میں مقیم بے سہارا خواتین اوربچوں، انجمن فیض الاسلام کے ’’اپنا گھر ‘‘میں مقیم یتیم بچوںاور دارالامان میں مقیم خواتین کے ساتھ گذارا۔ا نہوں نے متعلقہ اداروں کے دورے کے موقع پر عید گفٹ اور عیدی بھی تقسیم کی اور یوں عید کادن اُن لوگوں کے ساتھ گذارا جو عید کے پُر مسرت موقع پر اپنوں سے دور ہیں ۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...