لاہور(نمائندہ سپورٹس) ورلڈکپ میں بھارت کے ہاتھوں شکست کے بعد شدید عوامی ردعمل کے باعث ٹیم انتظامیہ نے کھلاڑیوں کی نقل وحرکت محدود کردی ہے۔ورلڈکپ میں بھارت کے ہاتھوں شکست کے بعد پاکستانی ٹیم میں اختلافات اور گروپنگ کے چرچے قومی کھلاڑیوں کے لندن پہنچنے کے بعد بھی جاری ہیں، شدید عوامی ردعمل کے بعد ٹیم انتظامیہ نے کھلاڑیوں کی نقل وحرکت بھی محدود کردی ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے ٹیم میں گروپنگ اور اختلافات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے انہیں بے بنیاد اور من گھڑت قرار دیاہے۔ترجمان پی سی بی نے واضح کیا ہے کہ ایسی اطلاعات میں کوئی صداقت نہیں، تمام کھلاڑی سرفراز احمد کی قیادت میں متحد اور آئندہ میچوں میں بہترین پرفارمنس دینے کے لیے تیار ہیں، کرکٹرز لندن میں منگل اور بدھ کو آرام کریں گے۔ ٹیم اتوار کو جنوبی افریقہ کے خلاف میچ سے پہلے جمعرات کو لارڈز میں اپنا پریکٹس سیشن کرے گی۔بھارت کے خلاف میچ میں قومی کھلاڑیوں کی مایوس کن پرفارمنس نے ٹیم میں گروپنگ کی اطلاعات کو ہوا دی ہے، کپتان سرفراز احمد کی جانب سے عماد وسیم، امام الحق، وہاب ریاض اور بابر اعظم پر گروپنگ کرنے کے الزامات کے اطلاعات نے ٹیم کے ماحول کو خراب بنادیا ہے۔ذرائع کیمطابق شکست کے بعد ڈریسنگ روم میں کپتان کی جانب سے سخت باز پرس پر کھلاڑی خفا ہیں، چیف کوچ مکی آرتھر نے بھی کھلاڑیوں کی خوب کلاس لیتے ہوئے انہیں گیم پلان کے تحت کارکردگی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔پی سی بی ترجمان کا موقف ہے کہ ہر میچ کے بعد ٹیم میٹنگ کا ہونا معمول ہے، جیت کی صورت میں اگلے میچز کے لیے کارکردگی کے تسلسل کو برقرار رکھنے پر زور دیا جاتا ہے تو ہار پر غلطیوں کی نشاندہی کرکے اگلے میچز میں انہیں نہ دہرانے کی بھی ہدایت کی جاتی ہے، روایت کے مطابق یہ میٹنگ کی باتیں کبھی پبلک نہیں کی جاتی۔ورلڈکپ میں سیمی فائنل تک رسائی پاکستانی ٹیم کے لیے ایک خواب بن چکی ہے، اگلے چارمیچوں میں شکست کے ساتھ دوسری ٹیموں کی پرفارمنس سے ہی یہ خواب حقیقت بن سکتا ہے۔