لاہور (نیوز رپورٹر )وزیراعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق نے صوبائی وزیر اطلاعات سید صمصام بخاری اور پاکستان تحریک انصاف پنجاب کے صدر اعجاز احمد چوہدری کے ہمراہ تحریک انصاف پنجاب کے نئے سیکرٹریٹ کینال ویو میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم عمران خان نے اعجازاحمدچوہدری کو پنجاب کا صدر بنانے کی منظوری دے دی ہے جلد پنجاب کی کابینہ کا اعلان کیا جائے گا، اعجازاحمدچوہدر ی پارٹی تنظیم سازی کو فعال بنانے میں اپنا اہم کردار ادا کریں گے، نعیم الحق کاکہناتھا کہ 10 ماہ سے ہماری حکومت شدید معاشی بحران کا مقابلہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے، گزشتہ حکومتوں کے لئے گئے 24 ہزار ارب کے قرضوں میں سے 3 سے 4 ہزار ارب کا کوئی ریکارڈ ہی نہیں ہے،قو م کا یہ پیسہ خوردبرد کر لیا گیا ہے۔عوام کی دولت پر ڈاکہ ڈالنے والوں کے کرتوت عوام کے سامنے آئیں گے، نواز اور زرداری کے مقدمات ان کے اپنے دور حکومت کے بنائے ہوئے ہیں، ان کو اب حساب دینا پڑے گا، بلاول اور مریم کو انتباہ کرتا ہوں کہ گزشتہ 10 سال کا حساب انہیں دینا ہو گا، مریم یوتھ لون پروگرام کی سربراہ تھیں، وہاں 67 ارب کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے، کمشن کے ذریعے چاہتے ہیں کہ مستقبل میں کوئی حکمران عوام کی دولت نہ لوٹ سکے۔ آج ہر ادارے کا دیوالیہ نکل چکا ہے، معیشت اس قدر کمزور ہو چکی ہے کہ 4000 ہزار ارب کی کمائی کے بدلے ساڑھے 6 ہزار کے اخراجات ہوئے ہیں، ہم نے وزیراعظم ہاوس کا خرچ 52 کروڑ سے کم کر کے 35 کروڑ کر دیا ہے۔اقوام متحدہ اجلاس کے موقع پر وزیراعظم عمران خان امریکہ جا کر ہوٹل کی بجائے سفیر کے گھر میں رہیں گے،نیب نے کہا ہے کہ ججوں کی کمی ہے، یہ کمی پوری کر دی جائے تو ہر سال 500 سے 600 ارب حکومتی خزانے میں آ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ گوادر کی صورت میں تمام ممالک کے سربراہان کو اچھے اشاریے نظر آ رہے ہیں، اگلے ہفتے قطر کے سربراہ 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری لے کر پاکستان آ رہے ہیں، پاکستانی معیشت صحیح ڈگر پر چل پڑی ہے چند سالوں میں پاکستان میں بہت بڑی تبدیلی نظر آئے گی، ان کاکہنا تھا کہ شہباز شریف کو چیئرمین پبلک اکاونٹس بنانے کا فیصلہ اپوزیشن کے کہنے پر عمران خان نے کیا تھا، اپوزیشن نے وزیراعظم کو تقریر نہیں کرنے دی یہ جمہوریت کے دشمن ہیں، بلاول نے کہا ہے کہ بجٹ پاس نہیں ہونے دینگے لیکن ہمارے پاس نمبر گیم پوری ہے، بجٹ 29 جون تک پاس ہو جائے گا، میں اپوزیشن کو وارننگ دیتا ہوں کہ جمہوریت کو خطرے سے بچانے کے لئے ضابطہ اخلاق پر دستخط کریں اور اسمبلی کو چلنے دیں، نعیم الحق بی این پی مینگل کے تمام 6 مطالبات تسلیم کر لئے گئے ہیں، لاپتہ افراد کا کمشن بنانے پر بھی ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے، مجھے امید ہے کہ وہ ہمارے ساتھ ہی ہیں، ہماری حکومت میں ممکن نہیں کہ ووٹ خریدے جائیں، مینگل صاحب کے حلقے کے ترقیاتی کاموں کے لئے 60 کروڑ روپے دیئے جائیں گے، نعیم الحق نے کہاکہ چوہدری برادران سمیت کسی سے کوئی اختلافات نہیں ہیں اور پنجاب کا بجٹ بھی آسانی سے پاس ہو جائے گا۔ پیپلز پارٹی ختم ہو چکی ہے، الیکشن میں مولانا فضل الرحمان، شہباز شریف اور بلاول بھٹو کو ہمارے عام کارکنوں نے شکست دی تھی، قانون کے دائرے میں رہ کر احتجاج کریں تو کوئی اعتراض نہیں صوبائی وزیراطلاعات و نشریات سید صمصام علی بخاری کا کہنا تھاکہ ہم نے پارٹی اجلاس کے لیے سرکاری وسائل استعمال نہیں کئے ہم ایسا کرسکتے تھے لیکن ہم نے پارٹی دفتر کو ترجیح دی تاکہ عوام کے ٹیکسوں کے پیسیوں کا ضیاع نہ ہو۔علاوہ ازیں صمصام بخاری نے ایک بیان میںکہا کہ تجوریاں بھرنے والوں کو ایک ایک پائی واپس کرنا ہوگی۔ 10 سال کیلئے انکوائری کمشن بنانے کی سب سے زیادہ ضرورت پنجاب میں ہے۔ گزشتہ حکومت نے گزشتہ 10 برسوں کے دوران فرضی کمپنیاں اور کاغذی منصوبے بنا کر عوام سے کھلواڑ کیا۔ اس کرپشن کی تفصیلات منظرعام پر لائیں گے۔ نواز لیگ نے پنجاب میں من مانیوں کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔ ماضی کے حکمانوں کی منی لانڈرنگ اور بدعنوانیوں کے ہوشربا قصے سامنے آرہے ہیں لیکن اپوزیشن اس کوشش میں ہے کہ وہ شور مچا کر عوام کی توجہ کرپشن کیسز سے ہٹا دے۔ مزیدبراں صمصام بخاری نے کہا ہے کہ ادریس بختیار پاکستانی صحافت کا ایک باوقار کردار ایک روشن اور قابل فخر باب تھے۔ ان کی سب سے نمایاں خوبی ان کی کریڈیبلٹی تھی جس کے دوست دشمن سب قائل تھے۔ ان کے نزدیک غلط اطلاع صحافی کی موت اور غلط زبان صحافت کی موت تھی۔وہ کسی خوف کے بغیر تنقید کرتے مگر کسی کی پگڑی اچھالنے سے انکاری رہتے۔ ان کی پیشہ ورانہ دیانت اور اعتدال نے انہیں مخالفین میں بھی قابل قبول بنا دیا تھا۔وہ مولانا ظفر علی خان ٹرسٹ کے زیراہتمام سینئر اخبارنویس اور تجزیہ نگار ادریس بختیار مرحوم کی یاد میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کررہے تھے۔
بلاول، مریم کو حساب دینا ہوگا، بجٹ منظور کرالیں گے: نعیم الحق، صمصام بخاری
Jun 19, 2019