قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم نے چین کے ساتھ پورٹ قاسم میں ساڑھے 12 سو میگا واٹ کے منصوبے، ہائیڈرو پاور اور دیگر سڑکوں کے منصوبوں پر معاہدے کیے،دہشت گردی اور بجلی بحران کے دور میں چین نے ہماری مدد کی،ہمارے دور میں پنجاب اسمبلی میں بجٹ اجلاسوں کے دوران طوفان بدتمیزی برپا کیا گیا، تحریک انصاف کے ارکان نے جو بدتمیزی اور زبان استعمال کی وہ ناقابل بیان ہے، کس طرح تحریک انصاف والے 2014 میں کنٹینر پر آئے۔ ملک کی معیشت کو تباہ کرنے کی کوشش کی گئی،چینی سفارتخانے اور ہم نے 3 دن کے لیے دھرنا ختم کرنے کی درخواست کی۔ انکار کر دیا گیا کہ ہم دھرنا ختم نہیں کریں گے۔تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خدا خدا کر کے یہ موقع آیا کہ سکون سے ایوان میں بات کر سکیں، ایوان میں موجود لوگ عوام سے ووٹ لے کر آئے ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کے کاندھوں پر بھاری ذمے داری ہے، ارکان کا ایوان میں ہونا اور اپنے حلقے کی نمائندگی بہت اہم ہے۔ امید ہے کہ جو ارکان موجود نہیں ان کی حاضری یقینی بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں پنجاب اسمبلی میں بجٹ اجلاسوں کے دوران طوفان بدتمیزی برپا کیا گیا، تحریک انصاف کے ارکان نے جو بدتمیزی اور زبان استعمال کی وہ ناقابل بیان ہے۔ 2013 میں عوام نے اپنے اصل ووٹوں سے ن لیگ کو منتخب کیا۔اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ ہمیں سب سے بڑا چیلنج مشرف کے دور سے جاری بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا تھا، مشرف نے بھاشا ڈیم کی تعمیر شروع کرنے کا ڈرامہ کیا۔ بھاشا ڈیم کے لیے زمین حاصل کی گئی نہ قانونی اداروں سے مشاورت کی گئی۔ بھاشا ڈیم سے متعلق کسی فنڈنگ کا کوئی بندوبست نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ذمے داری ملی تو بجلی 20، 20 گھنٹے جاتی تھی، واپس نہیں آتی تھی۔ میں نے جذبات میں آ کر کہہ دیا تھا کہ 6 ماہ میں لوڈ شیڈنگ ختم کر دیں گے، پوری قوم گواہی دے گی کہ کس طرح تحریک انصاف والے 2014 میں کنٹینر پر آئے۔ ملک کی معیشت کو تباہ کرنے کی کوشش کی گئی۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ چینی صدر ستمبر 2014 میں پاکستان تشریف لا رہے تھے۔ چینی سفارتخانے اور ہم نے 3 دن کے لیے دھرنا ختم کرنے کی درخواست کی۔ انکار کر دیا گیا کہ ہم دھرنا ختم نہیں کریں گے، چینی صدر کو دورہ ملتوی کرنا پڑا۔ دھرنا ختم نہ کرنے کے باعث چینی صدر 7 ماہ بعد تشریف لائے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ہماری مدد کے لیے کون آیا تھا؟ دہشت گردی اور بجلی بحران کے دور میں چین نے ہماری مدد کی۔ چین سے نواز شریف نے سی پیک کے ذریعے معاہدے کیے۔ پورٹ قاسم میں ساڑھے 12 سو میگا واٹ کے منصوبے پر معاہدہ ہوا۔ ہائیڈرو پاور اور دیگر سڑکوں کے منصوبوں پر معاہدے کیے گئے۔ ان معاہدوں پر تحریک انصاف کی جانب سے شدید تنقید کی گئی۔