لاہور( خصوصی نامہ نگار )نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے جماعت کے سیاسی اور انتخابی امور کے مرکزی و صوبائی رہنمائوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاہے کہ سیاسی پارلیمانی اور اقتصادی بحران شدت اختیار کر گیاہے۔ وزیراعظم عمران خان کو وزارت عظمیٰ کی منزل تک پہنچا دیا گیا اب انہیں کسی بھی سیاسی ، اقتصادی ، سماجی ، تہذیبی محاذ کی فکر نہیں۔ حکومتی شیرازہ بکھر رہاہے۔ بی این پی کے رہنما سردار اختر مینگل نے قومی اسمبلی میں ہی حکومتی اتحاد سے علیحدگی کا اعلان کردیاہے۔ حکومت کی دیگر اتحادی پارٹیاں پہلے ہی نالاں ہیں۔ حکومت بہت ہی کمزور وکٹ پر ہے اور اس کی ملکی معاملات پر کوئی رٹ نہیں۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ ملکی معاملات ، ریاستی امور پر وزیراعظم عمران خان کا غرور، توہین آمیز اور لاابالی طرز حکمرانی پر تباہی لارہاہے۔ان رویوں کے ساتھ سیاست ، جمہوریت اور پارلیمانی نظام کے لئے خطرات بڑھ گئے ہیں۔ اقتصادی بحران خوفناک ہے۔ تنہا حکومت بحرانوں سے عہدہ برائ نہیں ہوسکتی۔ اب وزیراعظم عمران خان کے پاس دوہی آپشن ہیں ، سیاسی ، پارلیمانی ، آئینی اور اقتصادی بحرانوں سے نجات اور مقبوضہ کشمیر پر بھارتی جارحانہ اقدامات کے سدباب کے لئے قومی قیادت ، ریاست کے ساتھ مل کر قومی متفقہ قومی ایکشن پلان بنایا جائے اگر یہ راستہ اختیار نہیں کیا جاتا تو حکومت سیاسی ، اقتصادی ، احتساب اور کرونا سے نمٹنے کی ناکامیوں کو تسلیم کرے ، استعفیٰ دے۔
ملک میں سیاسی‘ اقتصادی بحران شدت اختیارکرگیا:لیاقت بلوچ
Jun 19, 2020