چینی سکینڈل پر شوگرملز ایسوسی ایشن دو دھڑوں میں تقسیم ہو گئی

اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی ) چینی سکینڈل پر شوگرملز ایسوسی ایشن دو دھڑوں میں تقسیم ہو گئی ہے، ایسوسی ایشن کی موجودہ باڈی کے صدر نعمان احمد خاں کے خلاف باغی گروپ سامنے آگیا ہے جس کی سربراہی سابق صدر ذکاء اشرف کر رہے ہیں، جس نے 34 ممبران کی حمایت سے موجودہ صدر نعمان احمد خاں کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرا دی ہے۔ جس میں موقف اختیار کیا ہے کہ تنظیم پر برسر اقتدار گروپ کا قبضہ ہے، جہانگیر ترین سیاسی شخصیت ہیں ان کی وجہ سے پوری تنظیم اور شوگرملز کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، ہم کاروبار کرنا چاہتے ہیں حکومت یا اداروں کے ساتھ محاذآرائی کسی طور پر ہمارے مفاد میں نہیں۔ جنہوں نے یہ موقف اختیار کیا ہے کہ جہانگیر ترین کی ایما پر موجودہ صدر عہدے سے مستعفی نہیں ہو رہے جس کی وجہ سے ہمیں تحریک عدم اعتماد لانی پڑی۔ اس گروپ کا موقف ہے کہ ایسوسی ایشن نے عدالت سے رجوع کرنے سے قبل اعتماد میں لیا اور نہ ہی مشاورت کی،ایک ہی خاندان کی اجارہ داری سے تنظیم افادیت کھو چکی ہے اور کاروبار کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے۔رپورٹ کے مطابق پنجاب میں اس وقت 41شوگرملز ہیں جن میں 12ملز ایک ہی گروپ اور خاندان کی ہیں 5ملز جہانگیر ترین، 4ملز شمیم خان، (موجودہ صدر نعمان خان کے والد) اور تین مخدوم شہریار کی ہیں جن کی آپس میں گہری رشتہ داری ہے، شوگر ملز ایسوسی ایشن کے صدر نعمان احمد خاں جہانگیرترین کے کزن ہیں چونکہ یہ سیاسی خاندان ہے اس لئے ان کے مسائل مختلف ہیں جس کی وجہ سے دیگر شوگرملز مالکان بھی متاثر ہورہے ہیں۔رپورٹ کے مطابق پریشر گروپ میں مشاورت کے بعد موجودہ تنظیم کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرا دی ہے۔ کیونکہ اکثریت اس گروپ کے پاس ہے، 12ملز مالکان نکال کر باقی 29ملز مالکان غیر سیاسی ہیں جن کا مقصد صرف کاروبار کرنا ہے، پریشر گروپ حکومت سے مصلحت اور تعاون چاہتا ہے تاکہ اپنا کاروبار جاری رکھ سکے۔تحریک عدم اعتماد پر 41 میں سے 34ارکان متفق ہیں جنہوں نے موجودہ صدر کے خلاف کارروائی کی حمایت کی ہے۔

ای پیپر دی نیشن