بیجنگ (شِنہوا)چینی حکومت اور عوام نے امریکہ کی جانب سے نام نہاد "ویغور انسانی حقوق پالیسی ایکٹ 2020" پر دستخط کرنے کیخلاف سخت برہمی کا اظہار کیا ہے،یہ بات وزارت خارجہ نے جمعرات کو ایک بیان میں بتائی۔بیان میں کہا گیا ہے کہ نام نہاد ایکٹ سے سنکیانگ میں انسانی حقوق کی صورتحال کو جان بوجھ کر بدنام کیا ، سنکیانگ پر حکمرانی سے متعلق چینی حکومت کی پالیسی پر بدنیتی کے ساتھ حملہ کیا گیا ، بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی تعلقات کے رہنما بنیادی اصولوں کو صریحا پامال اور چین کے اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت کی گئی۔ چین کے سنکیانگ ویغور خود مختار علاقے کی پیپلز کانگریس کی قائمہ کمیٹی نے جمعرات کو ایک بیان جاری کیا ہے جس میں امریکہ کی جانب سے سنکیانگ متعلق ایک بل پر دستخط کرنے کی شدید مذمت اور سختی سے مخالفت کی گئی ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ نام نہاد ''ویغور انسانی حقوق پالیسی ایکٹ 2020'' میں سنکیانگ میں انسانی حقوق کی صورتحال پر ناپسندیدہ اور بے بنیاد تنقید کی گئی ہے نیز اس کی انسداد دہشتگردی اور انسداد انتہاپسندی کی کوششوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔