اسلام آباد (نیوز رپورٹر) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات اور چیئرمین سی پیک اتھارٹی عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے وزیر اعظم عمران خان نے پہلے ہی سی پیک کے ہر ایک منصوبے کو مکمل کرنے کی ہدایات جاری کر رکھی ہیں۔ پاک چین سی پیک منصوبوں سے معاشی ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوگا، سی پیک فیز ٹو کا بھرپور تیاری سے آغاز کرنے جا رہے ہیں۔ اس مرحلے میں تمام منصوبوں میں شفافیت کو خاص طور سے ترجیح حاصل ہوگی۔ اس مرحلے میں مکمل ہونے والے منصوبے پاکستانی عوام کو ترقی کے مواقع فراہم کریں گے، چین کی چھ کمپنیوں کے ساتھ پاکستان کے مزید معاہدے طے پاگئے ہیں، ایچ ایم سی میں نئی سرمایہ کاری کی جا رہی ہے، معاہدے سے صنعتوں کو فروغ ملے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہیوی میکنیکل کمپلیکس ٹیکسلا میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ چیئرمین سی پیک اتھارٹی عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ معاہدے سے صنعتوں کو فروغ ملے گا، سی پیک منصوبوں سے معاشی ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوگا، پراجیکٹس پاکستانی عوام کو ترقی کے مواقع فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ سی پیک دوسرے مرحلے کے تحت نئے ریلوے ٹریک بنائے جائیں گے، حویلیاں میں ڈرائی پورٹ بنایا جائے گا، تمام ریلوے ٹریکس کو بدلا جائے گا، اقدامات سے ریلوے منافع بخش ادارہ بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک دونوں ممالک کے برادرانہ تعلقات کا عکاس ہے۔ دونوں دوست ہمسایہ ممالک کے تعلقات کسی ایک حکومت تک محدود نہیں۔ عاصم سلیم باجوہ نے کہا سی پیک منصوبوں کے تحت صوبوں میں خصوصی اکنامک زونز بنائے جائیں گے، اقدامات سے معیشت کو فروغ ملے گا، روزگار پیدا ہوگا۔ انہوں نے بعض حلقوں کی طرف سے گمراہ کن پروپیگنڈا کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک تیزی سے ایک حقیقت بن کر سامنے آرہا ہے اور یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ کرونا وائرس کی وبا کے باوجود سی پیک کے منصوبوں پر کام پوری رفتار سے جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے دوسرے مرحلے میں مزید چینی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کریں گی جس کے نتیجہ میں حکومت پاکستان پر قرضوں کے بوجھ میں کمی آئے گی۔ انہوں نے کہاکہ زرعی مشینری ملک میں بنائی جائے گی جو ہم باہر سے منگواتے ہیں، 8 انرجی منصوبے مکمل ہوچکے، اقدامات سے قرضوں پر انحصار کم ہوگا، فیز ٹو میں ریلوے کے بنیادی ڈھانچے کو ترقی دی جائے گی۔ پاکستان میں چین کے سفیر یائو چنگ نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ ایچ ایم سی اور چینی کمپنیوں کے درمیان بزنس تعاون پاک چین دوستی کا نیا باب ہے۔ اس معاہدے سے باہمی اقتصادی تعاون کو مزید فروغ اور استحکام ملے گا، دونوں ممالک کے مابین تجارتی تعاون کے بے پناہ مواقع موجود ہیں، دونوں ممالک کی دوستی اور تعاون 7 دھائیوں پر محیط ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا سی پیک باہمی تعاون کو نئی جہت تک لے جارہا ہے،پہلے مرحلے میں متعدد انفراسٹرکچر کے منصوبوں پر توجہ دی گئی، اب دوسرا تاریخی مرحلہ شروع ہوچکا ہے جو نئی راہیں کھولے گا، چین چار دھائیوں سے مینوفیکچرنگ کی بنیاد پر اقتصادی ترقی کی راہیں طے کررہا، زیادہ سے زیادہ مصنوعات کی تیاری کی صلاحیت نے صورتحال بدل دی ہے۔ انہوں نے کہا سی پیک خطے میں ترقی اور استحکام کی نئی داستانیں رقم کرے گا۔ اس موقع پر چیئرمین سی پیک اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ، چیئرمین اٹامک انرجی کمیشن انجینئر محمد نعیم کی موجودگی میں ایچ ایم سی اور چینی کمپنیوں کے درمیان باہمی تعاون کے کئی معاہدوں پر دستخط ہوئے۔ ایم ڈی ایچ ایم سی نے چائنا نیشنل الیکٹرک کمپنی کے ساتھ معاہدے پر دستخط کئے، چائنا کنسٹرکشن کمپنی ،شنگ لنگ ایکسپورٹ کمپنی اور دیگر چینی کمپنیوں کے ساتھ بزنس معاہدے پر دستخط ہوئے ،توانائی، گھروں کی تعمیر، برآمدات کے فروغ اور با ہمی تجربات کا تبادلہ کیا جائے گا۔