مسلسل 90 روزکی بندش کےبعد مکہ کی 1560 مساجد کھولنے کا فیصلہ

سعودی عرب کی حکومت نے کرونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر مکہ معظمہ کی بند کی گئی تمام مساجد کو اتوار کی نماز فجر سے احتیاطی تدابیرکے تحت کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع کےمطابق سعودی عرب کی وزارت مذہبی امور کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مکہ معظمہ کی 1560 مساجد کو اتوار سے نماز کے لیے کھول دیا جائے گا۔

وزارت مذہبی امور کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق مکہ معظمہ کی مساجد میں با جماعت نماز کی اجازت دیے جانے کےساتھ ساتھ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی سختی سے تاکید گئی ہے۔ مساجد میں آنے والے شہری مسجد میں کسی ایک جگہ ہی نماز ادا کریں گے۔ تمام نمازی گھر سے اپنی جائے نماز ساتھ لائیں گے۔ دو صفوں کے درمیان ایک صف کا فاصلہ اور نمازیوں کے درمیان سماجی دوری کو یقینی بنایا جائے گا۔

مساجد میں نمازیوں کی آمد سے قبل ان کی صفائی اور دیگر انتظامات کے لیے مساجد کی انتظامیہ کے علاوہ رضا کار بھی معاونت کریں گے۔ نمازیوں کو کرونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے لیے وزارت صحت اور وزارت مذہبی امور کے حکام مل کرکام کریں گے۔

مکہ معظمہ کی العزیزیہ کالونی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ابراہیم ملی نے ایک بیان میں کہا کہ مکہ معظمہ کی تمام مساجد کو نمازیوں کے استقبال کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔ مساجد میں نمازیوں کی سماجی دوری کو یقینی بنانے کے اہتمام کے ساتھ دیگر ضروری اقدامات اور ہدایات پرعمل درآمد کرانے کے انتظامات کیے جائیں گے۔

 خیال رہے کہ سعودی عرب کی وزارت مذہبی امور نے 8 شوال سے مکہ معظمہ کے سوا مملکت کے دیگر شہروں میں مساجد کو احتیاطی تدابیر کے تحت عبادت کے لیے کھولنے کا فیصلہ کیا تھا تاہم مکہ معظمہ کی مساجد میں 29 شوال بہ روز اتوار سے تمام مساجد کو کھولا جا رہا ہے۔
 

ای پیپر دی نیشن