عالمی طاقتیں افغانستان میں امن کیلئے مخلصانہ کردار ادا کریں،رحمان ملک

Jun 19, 2021

اسلام آباد(نیوزرپورٹر)سابق وزیرداخلہ اور پیپلز پارٹی کے رہنماء رحمان ملک نے کہا ہے کہ افغانستان  میں سول جنگ روکنے کے لئے منطقی حکمت عملی کی ضرورت ہے۔ ہر گزرتے دن کے ساتھ کابل میں صورتحال خراب ہوتی جارہی ہے اور غنی مخالف گروہ کابل کے کی طرف بڑھ رہے ہیں  جنرل عبدالرشید دوستم کل کابل سے روانہ ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ حقانی گروپ ایک مضبوط ترین گروپ کے طور پر ابھر رہا ہے۔ایک بیان میں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی طاقتیں افغانستان میں امن کے لئے  مخلصانہ کردار ادا کریں۔ کیونکہ جامع حکمت عملی کے بغیر افغانستان سے فوجیوں کے انخلا کے اعلان نے وہاں کے عوام کو ممکنہ خانہ جنگی سے خوفزدہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن کا مطلب پاکستان میں امن ہے کیوں کہ ہم براہ راست افغان و سوویت یونین کی جنگ کا نشانہ بنے ہیں سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا کہ امریکہ کو پاکستان یا افغانستان میں کسی بھی ملک میں اڈے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ وہ جنگی جہازوں کے لئے خلیج کی ضرورت ہے۔ آئی آر آر کے چیئرمین رحمان ملک نے کہا کہ پاکستان کو اپنی حکمت عملی کا منصوبہ بنانا ہوگا کیوں کہ اب یہ کوئی راز نہیں کہ ہندوستان کا اثرورسوخ افغانستان میں بہت زیادہ ہوچکا ہے اور وہ اس کی لابی کو سالانہ ایک بلین ڈالر مہیا کیا جا رہا ہے۔سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ جب افغانستان میں جنگ کے خاتمے کی بات کی جاتی ہے تو پاکستان سب سے اہم علاقائی کھلاڑی ہے اور امریکہ سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز نے چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کے کردار کو سراہا ہے۔

مزیدخبریں