کراچی (نیوزرپورٹر)پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ عوام ویکسین سے متعلق پھیلائی گئی افواہوں اور غلط فہمیوں پر کان نہ دھریں یہ بالکل نقصان دہ نہیں جو لوگ ویکسین نہیں لگوائیں گے انہیں بیماری کی صورت میں بہت زیادہ پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ پی ایم اے کا کہنا تھا کہ بلاتعطل ویکسین سینٹرز پر ویکسین کی سپلائی کو برقرار رکھا جائے تاکہ لوگ مایوسی کا شکار نہ ہوں اور ویکسین لگوائے بغیر گھر لوٹنے پر پریشان نہ ہوں۔ ویکسی نیشن کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے ورنہ ویکسی نیشن کا عمل سست روی کا شکار ہو گا اور ملک کی 75فیصد آبادی کو ویکسین لگانے کے مقصدکے حصول میں ہمیں سالوں لگ سکتے ہیں ۔پی ایم اے عہدیداروں نے کہا کہ ملک میں کرونا کی صورتحال بہتر ہوئی ہے ۔ خوش قسمتی سے کرونا کیسز اور اموات میں نمایا ں کمی آئی ہے۔ ہسپتالوں میں اس وقت مریضوں کی تعداد میں کمی آئی ہے ۔ اس وقت کم تعداد میں وینٹی لیٹرز زیر استعمال ہیں ۔ وباء کا گراف مسلسل گر رہا ہے جس کی وجہ سے حکومت تمام شعبہ جات کھول رہی ہے ۔ لیکن ہمیں خطرہ اس بات کا ہے کہ اگر حکومت نے ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد نہ کیا تو اللہ معاف کرے ہمیں کرونا کی چوتھی لہر کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کیونکہ اس وقت ملک میں کرونا وائرس کی یوکے ، سائوتھ افریقہ ، برازیلین اور انڈین اقسام موجود ہیں ۔ اس وقت ویکسین کرونا کی انڈین قسم کے خلاف تحفظ فراہم نہیں کر سکتی ۔ لہذا ہمیں بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے تاکہ کسی بھی ایسی صورتحال سے بچا جا سکے جو ملک میں کرونا کی صورتحال کو ابتری کی طرف لے جائے ۔پی ایم اے عوام سے اپیل کی کہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں تاکہ آپ، آپکا خاندان اور معاشرہ اس مہلک بیماری سے محفوظ رہ سکے لہذا جب بھی باہر جائیں ماسک ضرور لگائیں ۔ ہر جگہ سماجی فاصلہ برقرار رکھیں ۔ مسلسل وقفوں سے اپنے ہاتھ دھوئیں یا سینی ٹائز کریں ۔ کووڈ۔19 کی روک تھام کے ذریعے ہی ہم اپنے کاروبار اور تجارت جاری رکھ سکتے ہیں بصورت دیگر حکومت ملک میں کرونا وائرس کے حوالے سے پابندیاں لگانے پر مجبور ہوگی ۔ویکسین کووڈ۔19 سے محفوظ رہنے کیلئے سب سے بڑی ڈھال ہے اس لئے جتنی جلدی ممکن ہو ویکسین لگوائیں کاروباری حضرات نہ صرف خود ویکسین لگوائیں بلکہ اپنے اہل خانہ اور ورکرز کو بھی ویکسین لگوائیںجو لوگ پیشہ ورانہ طور پر عوام سے میل جول رکھتے ہیں ، اساتذہ، بینکرز ، شادی ہالوں ، کیٹرنگ کا عملہ ، نادرا کا عملہ ، تمام پرائیویٹ اور سرکاری دفاتر میں کام کرنے والے افراد کوچاہیے کہ فوری طور پر ویکسین لگوائیں۔