لاہور (خصوصی نامہ نگار) سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی کی زیرِ صدارت پنجاب اسمبلی میں سپیشل کمیٹی نمبر 13کا اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں وزیر قانون راجہ محمد بشارت، اراکین اسمبلی ملک محمد احمد خان ، ملک احمد علی او لکھ، ملک ندیم کامران، راجہ یاور کمال، سید عثمان محمود، نوابزادہ وسیم خان، میاں شفیع محمد، میاں جمشید الطاف ، سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی اور ڈی جی پارلیمانی امور پنجاب اسمبلی عنایت اللہ لک نے شرکت کی۔ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران سپیکر چودھری پرویز الٰہی نے ریسکیو 1122 کا قانون اسمبلی سے پاس ہونے کے باوجود اس پر عمل درآمد نہ ہونے کی وجہ سے سپیشل کمیٹی نمبر 13کی میٹنگ طلب کی تھی۔ اس سلسلہ میں رکن اسمبلی ملک محمد احمد خان نے اسمبلی میں تحریک استحقاق دی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ پنجاب اسمبلی نے سولہ جون 2020کو ایک ایکٹ پاس کیا جس کی تحت ایمرجنسی سروس 1122 معرضِ وجود میں آئی۔ اس ایکٹ میں درج تھا کہ اس ادارے کا انتظام و انصرام چلانے کے لیے متعلقہ محکمہ رولز بنائے گا لیکن سالہا سال گزرنے کے باوجود رولز نہ بن سکے۔ اس کے پیشِ نظر 2 مارچ 2021 کو معزز ایوان نے متفقہ طور پر ایمر جنسی سروسز ترمیمی بل پاس کیا جس کے تحت ڈی جی ریسکیو کی سروسز کو ریگولارائز کرنا تھا۔ اس ادارے میں کام کرنے والے باقی ملازمین کے معاملات طے کرنے کے علاوہ اسے ایک خودمختار محکمہ کا درجہ دینا تھا لیکن چار ماہ گزر جانے کے باوجود ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ اس موقع پر سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ جن لوگوں نے اس قانون پر عمل درآمد کروانے میں رکاؤٹیں ڈالیں، ان کے خلا ف کارروائی ہوگی۔ میٹنگ میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری ِ S&GAD ِ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم ، سیکرٹری قانون ، سیکرٹری ریگولیشن، سیکرٹری آئی اینڈ سی سے 1122 کے قانون پر عمل درآمد نہ کرنے کی تحریری وضاحت طلب کرنے کا متفقہ فیصلہ کیا گیا۔ بعدازاں میٹنگ کے سربراہ چودھری پرویز الٰہی نے سپیشل کمیٹی کی میٹنگ 21جون تک ملتوی کردی۔