کراچی (نیوز رپورٹر) سابق صدر پاکستان جنرل پرویز مشرف کو وطن واپسی سے نہیں روکا جاسکتا ہے وہ پاکستان کے محب وطن شہری ہیں ان کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6 کا مقدمہ انتقامی کارروائی تھی یہ بات کراچی سٹیزن کونسل کے صدر محفوظ النبی خان نے سابق صدر پاکستان جنرل پرویز مشرف کے خلاف بعض سیاسی پلیٹ فارموں سے ہونے والی تنقید پر اپنے رد عمل میں کیا ہے انہوں نے کہا ہے کہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی جانب سے آرٹیکل 6 کے مطابق مقدمے کے اندراج کا حکم سن 2007 میں ان کی معزولی اور گرفتاری کے پس منظر میں دیکھا جاسکتا ہے جبکہ مقدمے کی کارروائی کے پس پردہ اکتوبر سن 1999 میں نواز شریف کی حکومت کی برطرفی کا اقدام ہوسکتا ہے انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی حکومت کی برطرفی سے انتظامیہ اور مقننہ متاثر ہوئی تھی تاہم جنرل پرویز مشرف کے اس اقدام کو جسٹس افتخار محمد چوہدری نے نہ صرف جائز قرار دیا تھا بلکہ جنرل مشرف کو مزید 3 سال بلا شرکت غیر حکمرانی اور آئین میں ترمیم کا حق بھی عطا کردیا تھا دوسری طرف نومبر 2007 میں ایمر جنسی کے نفاذ سے ایگزیکٹو اور اسمبلیوں کے بجائے محض عدلیہ متاثر ہوئی تھی انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 6 کے تحت مقدمے کے فیصلہ میں ایک معزز جج نے ایسی سزا تجویز کی تھی جو نہ صرف مذاق خیز تھی بلکہ ملکی قانون میں بھی اس کا قطعی کوئی وجود نہیں ہے۔