پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ختم ہونے کے کئی روز مظاہرے کیے گئے اور پھر چئیر مین تحریک انصاف کی طرف سے دھرنے کی کال بھی دی گئی تھی دھرنے اور ریلیز میں پولیس کی طرف سے کیے جانے والے تشدد اور راستے روکنے پر نوم چومسکی سمیت ماہرین تعلیم کےگروپ نے وزیر اعظم شہباز شریف کوکھلا خط لکھا ہے جس میں ان پرزور دیاگیاہےکہ وہ پاکستان میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال" کے خلاف کارروائی کریں خط میں لکھا ہے"گزشتہ دو مہینوں میں، پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے، جس میں آزادی اظہار کو دبانا، صحافیوں پر مقدمات ، سوشل میڈیا صارفین اور سیاسی کارکنوں کو ہراساں کرنا اور دھمکیاں دینا؛ سیاسی لوگوں کے خلاف توہین رسالت کے جعلی مقدمات بنانا شامل ہیں"۔ُُخط میں سیاسی مخالفین بشمول انسانی حقوق کی سابق وزیر شیریں مزاری اور دیگر سیاسی کارکنوں کی سوشل میڈیا پوسٹس پر گرفتاری پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا ہے ۔ خط میں کہا گیا ہے کہ صحافیوں اور سیاست دانوں کے خلاف "الیکٹرانک ڈیوائسز ہیک، چوری اور چھیننے" کے ساتھ چھاپے اور مقدمات درج ہیں۔نوم چومسکی اور دنیا کے دیگر مفکرین و ماہر تعلیم نے لکھا
"یہ سب کارروائیاں جمہوری حکومت کے کم سے کم تقاضوں کے منافی ہے یہ کاررواییاں آئین کی بنیادی آزادیوں اورشہری وسیاسی حقوق کے بین الاقوامی معاہدےکی بھی خلاف ورزی ہے۔ہم پاکستان میں متعلقہ حکام سے پرزورمطالبہ کرتے ہیں وہ بنیادی انسانی حقوق کی پاسداری کریں اورآزادی رائے ،اظہار رائے، پرامن اجتماع کی آزادی،اور مذہبی آزادی و عقیدے کی آزادی یقینی بنائیں”۔
نوم چومسکی اور دیگر مفکرین نے وزیر اعظم کو خط میں لکھا کیا ہے؟
Jun 19, 2022 | 22:49