ڈیرہ اسماعیل خان(نوائے وقت رپورٹ) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے گزشتہ حکومت کے جبر کا ہم نے ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں عوامی جلسہ سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا پاکستان دشمنی میں جس خاتون کو پاکستان سے ڈی پورٹ کردیا گیا آج وہ ہی خاتون چیئرمین پی ٹی آئی کی حمایت کررہی ہیں، پاکستان دشمن لوگوں کے خلاف جمعیت علمائے اسلام نے پہلے دن آواز بلند کی، آج وہ حق و صداقت کی زبان بن گئی۔ انہوں نے کہا ایک شخص نے تعمیر و ترقی کا راستہ روکا، ایک شخص نے احتجاج کے نام پر حساس تنصیبات کو نشانہ بنایا، ہم نے چند روز پہلے سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کیا، جلسے کیے لیکن پرامن کیے، ہم نے تمہاری حقیقت دنیا کو بتادی۔مولانا فضل الرحمان نے کہا ہم نے ریاست کی عزت و وقار اور ناموس اور حدود کو بھی سمجھا۔ پسماندہ دامان اور خطے کی ترقی کو غیر ملکی ایجنٹوں نے روکے رکھا۔ 2018 کی الیکشن دھاندلی کے سرپرست بھی ہمیں معلوم ہیں اور فائدہ اٹھانے والے بھی جو آج ٹی وی پر آکر کہتے ہیں ہمارا ان سے کوئی تعلق نہیں ہے، ہم نے پاکستان میں 14 ملین مارچ اور تاریخی جلسے کئے، ایک گملا بھی نہیں ٹوٹا، ہم نے ریاست سے شکایت ضرور کی ہے لیکن ریاست کی حدود کو مقدم رکھا۔ اسرائیل کے حامی ادھر چیئرمین پی ٹی آئی کے حمایتی ہیں، سی پیک کے دشمن تمہاری حمایت کرتے ہیں۔ تین اضلاع کو سی پیک سے ملایا جا رہا ہے جن میں لکی مروت، کرک اور بنوں شامل ہیں، ہماری پوری خطے پر نظر ہے، سی پیک کے ساتھ انڈسٹریاں ہوں گی اور یہ اکانومی حب ہو گا، بنوں میں بھی ایک انڈسٹری بنا رہے ہیں۔ سی پیک صرف زمینی راستہ نہیں بلکہ ڈیرہ ریجنل کارگو ائیر پورٹ بنائیں گے، میری داڑھی جب کالی تھی تب کہا تھا ڈیرہ کو تجارتی جنکشن بناو¿ں گا، آج میری داڑھی سفید ہے اور میں نے اپنا وعدہ پورا کر دیا ہے، سیلاب نے ہمیں تباہ کیا اوپر سے ہمارے زمینداروں کا پانی بند ہو گیا، واپڈا کو کہتا ہوں لوگوں کو ناجائز بل نہ دیں۔
فضل الرحمان