کراچی (کرائم رپورٹر + مانیٹرنگ) مہاجر قومی موومنٹ کے سیکرٹری اطلاعات سہیل انجم ایڈووکیٹ اور کارکنوں کے قتل کے بعد گذشتہ روز کراچی کے مختلف علاقوں مےں جلاﺅ گھیراﺅ اور فائرنگ کے واقعات مےں 2افراد زخمی ہوگئے جبکہ 5گاڑیوں کو نذرآتش کر دیا گیا، رینجرز نے مختلف علاقوں مےں کارروائی کرتے ہوئے مزید 71افراد کو گرفتار کر لیا اور ان سے بھاری مقدار مےں اسلحہ برآمد کر لیا ہے۔ حساس اداروں نے سہراب گوٹھ مےں کارروائی کرتے ہوئے شدت پسند کمانڈر اسماعیل محسود کو گرفتار کر لیا ہے، کمانڈر اسماعیل محسوس کا تعلق وزیرستان سے ہے اور وہ بیت اللہ محسود کا قریبی ساتھی رہا ہے جبکہ پولیس نے کراچی کے علاقے گلشن معمار مےں چھاپہ مار کر 30کروڑ ڈالر تاوان کےلئے اغوا کئے گئے غیر ملکی کو برآمد کر کے 5ملزم گرفتار کر لئے ہےں۔ ایس ایس پی راﺅ انوار نے بتایا کہ غیر ملکی شہری محمد الفائد کا تعلق یمن سے ہے اور اسے دو سال قبل ڈیفنس سے تاوان کےلئے اغوا کیا گیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقوں شاہ فیصل کالونی ‘ ناتھا خان روڈ‘ قائد آباد ‘ کورنگی روڈ اور عید گاہ مےں ہنگامہ آرائی وہئی۔ کالا پل کے علاقے ہزارہ کالونی میں مشتعل افراد نے سڑکوں پر نکل کر پتھراﺅ کیا۔ سڑکوں پر ٹائر جلائے پتھراﺅ کیا اور ہوائی فائرنگ کرکے دکانیں بند کرائیں۔ دوسری طرف گزشتہ روز فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے مہاجر قومی موومنٹ کے کارکنوں محمد شفیق اور محمد صابر کو کارکنوں کے ورثاء اور دیگر نے نعتوں کے ساتھ کراچی پریس کلب پر دھرنا دیا۔ ادھر کورنگی انڈسٹریشن ایریا مہران ٹاﺅن مےں مسلح افراد نے پنجابی پختون اتحاد کے دفتر پر حملہ کر کے کارکنوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے مےں تین کارکن زخمی ہوگئے۔ مظاہرین نے شاہ فیصل ناتھا خان گوٹھ، کالاپل، ملیر، قائد آباد مےں سٹاپوں کو نذرآتش کیا گیا۔