چيف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کی سربراہی ميں سپريم کورٹ کے تين رکنی بینچ نے ريلوے کرپشن کيس کی سماعت کی۔ چيئرمين ريلوے نے عدالت کو بتاياکہ لاہور کے رائل پام کلب سميت چار کرپشن کيس تحقيقات کيلئے نيب کو بھيج دیئے گئے ہيں جبکہ ريلوے کے فرانزک آڈٹ کرانے کيلئے بولی کا عمل اٹھائیس مارچ کو ہوگا۔ چیئرمین ریلوے کے مطابق ريلوے نے خود چھ مسافر ٹرينيں بحال کردی ہيں اور نجی شعبے کے تعاون سے مزيد چار مسافر ٹرينیں چلانے کا منصوبہ بھی ہےجبکہ ریلوے کی تعمیر نو کا منصوبہ تشکیل دے کر حکومت کو سفارشات بھجوادی گئی ہیں۔ عدالتی استفسار پر انہوں نے بتایا کہ منصوبے میں ریلوے ٹکٹنگ نظام کو کمپیوٹرائزڈ کرنے سمیت اہم اقدامات شامل ہیں۔ دوران سماعت عدالتی احکامات پر عملدرآمد کے مختلف اقدامات بینچ کے سامنے پيش کئے گئے جس کے بعد عدالت نے آرڈر جاری کيا کہ کرپشن اور تجاوزات سے متعلق ريلوے نے اقدام کئے اس لئے يہ کيس نمٹايا جارہا ہے۔ چیف جسٹس نے ریلوے حکام کو آئندہ کرپشن روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے کی بھی ہدایت کی۔