اورکزئی ایجنسی +باڑہ + لکی مروت (نوائے وقت نیوز + ایجنسیاں + نامہ نگار) اپر اورکزئی اور کرم ایجنسی میں سکیورٹی فورسز کی بمباری سے 29 شدت پسند جاں بحق ہو گئے، خیبر ایجنسی میں سکیورٹی فورسز کی بمباری سے 29 شدت پسند جاں بحق ہو گئے، خیبر ایجنسی کی تحصیل باڑہ میں 14 افراد کی گولیوں سے چھلنی نعشیں ملی ہیں، مرانشاہ میں فوجی قافلے پر ریموٹ کنٹرول بم حملے میں 2 اہلکار زخمی ہو گئے۔ لکی مروت اور شبقدر میں 2 سکولوں کو بارود سے اڑا دیا گیا۔ صوابی میں اہلکار اور بڈھ بیر خودکش حملے کا ایک زخمی ہسپتال میں چل بسا۔ تفصیلات کے مطابق اپر اورکزئی اور کرم ایجنسی کے مختلف علاقوں میں سکیورٹی فورسز نے گن شپ ہیلی کاپٹروں سے بمباری کی جس سے 29 شدت پسند جاں بحق اور 15 سے زائد زخمی ہو گئے جبکہ ان کے کئی ٹھکانے تباہ کردئیے گئے۔ دوسری جانب سرکاری ذرائع کے مطابق تحصیل باڑہ کے علاقہ سپاہ سے 14 افراد کی نعشیں کھیتوں سے برآمد ہوئی ہیں جن کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا۔ نعشوں کی شناخت ہو گئی تمام افراد منگل باغ کے حامی بتائے جا رہے ہیں، ایک نعش سابق ناظم پشاور کے چچا زاد بھائی کی ہے۔ ان افراد کو چند روز قبل اغوا کیا گیا تھا جبکہ پچھلے چار دن سے اس علاقہ میں سکیورٹی فورسز کا شدت پسندوں کےخلاف آپریشن جاری ہے جس میں درجن سے زائد شدت پسند جبکہ متعدد سکیورٹی اہلکار بھی جاں بحق ہوچکے ہیں۔ میرانشاہ میں سکیورٹی فورسز کا قافلہ میرانشاہ بنوں روڈ سے گزر رہا تھا کہ سڑک کنارے نصب ریموٹ کنٹرول بم زوردار دھماکہ سے پھٹ گیا جس میں دو اہلکار زخمی ہو گئے۔ ادھر لکی مروت کے علاقہ میں شدت پسندوں نے گورنمٹ بوائز پرائمری سکول جبکہ شبقدر کے علاقہ سمنات سوروکلئی میں نا معلوم افراد نے گورنمنٹ سکول کو دھماکہ خیز مواد سے تباہ کردیا۔نوائے وقت رپورٹ کے مطابق ضلع ہنگو میں دفعہ 144نافذ کر دی گئی۔ ڈی پی او ہنگو کے مطابق ضلع میں ڈبل سواری اور اسلحہ کی نمائش پر پابندی لگا دی گئی۔
اورکزئی ایجنسی