تعلیم سے کسی کو محروم نہیں کیا جاسکتا: چیف جسٹس، سرکاری سکولوں پر رپورٹ جمع کرانیکا حکم

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ میں ”گھوسٹ سکولز “ سے متعلق ازخود کیس کی سماعت کے درران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ تعلیم ہر بچے کا بنیادی حق ہے جس سے کسی کو محروم نہیں کےا جا سکتا ۔عدالت نے سرکاری سکولوں کی خراب حالت زار کے مقدمے میں صوبائی چیف سیکرٹریز اور ہائی کورٹس کے رجسٹرارز کو سکولوں کے سروے جلد مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے مزید سماعت 8اپریل تک ملتوی کر دی گئی۔ عدالت وفاق سمیت چاروں صوبائی ایڈوکیٹ جنرلز کی جانب سے چاروں صوبوں کے سرکاری سکولوں کی رپورٹ جمع کرائی گئی۔جبکہ وافاق کی رپورٹ ڈسٹرکیٹ اینڈ سیشن جج اسلام آباد کی جانت سے جمع کروائے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں کوئی گھوسٹ سکول نہیں ہے۔سندھ کے سکولوں کے متعلق بتایا گیا کہ وہاں227 سکولوں پر قبضہ تھا جن کو واگزار کرالیا گیا ہے۔ پنجاب کے 58ہزار سکولوں میں سے 266پر قبضہ تھا، ایک سو سے زائد واگزار کرالئے گئے ہیں، 157سرکاری سکول اس وقت بھی غیر فعال ہیں۔ چیف جسٹس نے کہاکہ یہ وہ سکول ہیں جو غیر فعال ہیں، جو کام کررہے ہیں ان میں ہمیں معلوم ہے کیا پڑھایا جاتاہے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ تعلیم ہر بچے کا بنیادی حق ہے ۔کیس کی مزید سماعت 8اپریل تک ملتوی کر دی گئی۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...