65ءکی جنگ کے ہیرو ایم ایم عالم انتقال کر گئے‘ کراچی میں سپرد خاک

کراچی/لاہور(وقائع نگار/خصوصی نامہ نگار) 1965 اور 1971ءکی جنگوں میں کارہائے نمایاں سر انجام دینے والے ائیر کموڈور ریٹائرڈ محمد محمود عالم ستارہ جرا¿ت (2بار) ایک لمبے عرصے تک بیمار رہنے کے بعد پی این ایس شفاءہسپتال کراچی میں انتقال کر گئے۔ آپکی عمر 78برس تھی۔ اُن کی نمازِ جنازہ بعد از نمازِ عصر پی اے ایف بیس مسرور میں ادا کی گئی اور انہیں پورے فوجی اعزاز کے ساتھ پی اے ایف بیس مسرور (کراچی) کے قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ نماز جنازہ میں گورنر سندھ، ایئرچیف مارشل، سابق ایئر چیف مارشل، کور کمانڈر کراچی سمیت مختلف شعبہ زندگی کے افراد نے شرکت کی۔ ایم ایم عالم 6جولائی1935 کو کلکتہ کے ایک تعلیم یافتہ خاندان میں پیدا ہوئے۔ گورنمنٹ ہائی سکول ڈھاکہ سے 1951ءمیں اپنی سیکنڈری ایجوکیشن مکمل کرنے کے بعد آپ نے1952ءمیں پاک فضائیہ میں شمولیت اختیار کر لی اور آپ کو 2اکتوبر 1953ءکو پاک فضائیہ میں کمیشن دے دیا گیا۔ اپنے سروس کیرئیر کے دوران ایم ایم عالم نے بہت سے کورسز کئے جن میں فائٹر کنورشن کورس، فائٹر لیڈر کورس، پی اے ایف سٹاف کالج کورس، امریکہ میں اورینٹیشن ٹریننگ کورس اور برطانیہ میں رائل ڈیفنس سٹڈیز کورس شامل ہیں۔ اُن کی کلیدی تعیناتیوں میں فائٹر لیڈر سکول میں ائیر گنری اینڈ ٹیکٹیکل انسٹر کٹر ،سکواڈرن نمبر 05،11اور 26 کے آفیسر کمانڈنگ، ڈائریکٹر آپریشن ریسرچ اور ائیر ہیڈکواٹرز میں اسسٹنٹ چیف آف دی ائیر سٹاف (فلائیٹ سیفٹی) اور (پلانز) شامل ہیں۔ انہوں نے بیرونِ ملک شام میں بھی خدمات سرانجام دیں۔1965ءکی پاک بھارت جنگ کے دوران سکواڈرن لیڈر ایم ایم عالم نے نمبر 11سکواڈرن کی کمانڈ کر تے ہوئے 6ستمبر 1965 کے دن بھارتی فضائیہ کے دو جہازوں کو مار گرایا اور تین کو نقصان پہنچایا۔ اس غیر معمولی بہادری کے مظاہرہ پر اُن کو ستارہ جرا¿ ت سے نوازا گیا۔7ستمبر 1965 کو ایم ایم عالم نے پاکستانی فضائی حدود کا حملہ آوروں سے کامیاب دفاع کر کے فضائی جنگوں کی تاریخ میں اپنا نام سنہری الفاظ سے لکھواےا جب اُنہوں نے بھارتی فضائیہ کے پانچ (Hawker Hunters)جہازوں کو مار گرایا۔ اُنہوں نے 60سیکنڈ میں پانچ انڈین طیاروں کو گرایا جن میں سے چار کو صرف 30سیکنڈ میں تباہ کیا۔ اِس ناقابلِ ےقین کار کردگی پر ایم ایم عالم کو دوبار ستارہءجرا¿ت (بار) سے نوازا گیا۔ حکومتِ پاکستان نے اُن کی خدمات کے صلے میں گلبرگ (لاہور) کی معروف شاہراہ کا نام اِس عظیم شخصیت کے نام پر رکھا۔ 1965ء کی جنگ میں شاندار عالمی ریکارڈ کے بعد ایم ایم عالم کو لٹل ڈریگن کا لقب دیا گیا۔ صدر زرداری، وزیراعظم پرویز اشرف،آرمی چیف‘ نواز شریف، شہباز شریف‘ منور حسن‘ لیاقت بلوچ‘ حافظ محمد سعید‘ الطاف حسین ‘ منظور وٹو‘ فہمیدہ مرزا‘ صاحبزادہ فضل کریم، صاحبزادہ مظہر سعید کاظمی، حنیف طیب، پیر فضیل عیاض، پیر اطہر القادری، طارق محبوب، نواز کھرل، مفتی سعید رضوی، صاحبزادہ عمار سعید ، وسیم الحسن نقوی، مفتی حسیب قادری، مولانا اکبر نقشبندی اور ملک بھر کی دیگر اہم شخصیات نے ایم ایم عالم کے انتقال پر افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے ملک ایک حقیقی محب وطن پاکستانی سے محروم ہو گیا۔ پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل طاہر رفیق بٹ نے قومی ہیرو ایم ایم عالم کی وفات پر گہرے رنج کا اظہار کیا ہے۔ پاک فضائیہ کے سر براہ نے کہا دنیا کی ایوی ایشن ہال آف فیم کا کوئی رسالہ یا پاک فضائیہ کی تاریخ ائیر کموڈور ریٹائرڈ ایم ایم عالم کے کارہائے نمایاں کے ذکر کے بغیر نامکمل رہیں گے۔ ایک جری پائلٹ ، Top Gun، امتیازی سکالر، ایک محبِ وطن پاکستانی اور اپنے پیشہ کےساتھ مخلص ایم ایم عالم نہ صرف پاک فضائیہ کے ائیر مینوں بلکہ دنیا بھر کے مسلمانوں کے لئے ایک مشعلِ راہ اور قابل تقلید ماڈل کا درجہ رکھتے تھے۔ 

ای پیپر دی نیشن