اسلام آباد (آن لائن+ ثناء نیوز) پیپلزپارٹی کے رہنما بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ تھر میں قحط سالی کی ذمہ دار وفاقی اور سندھ حکومتیں ہیں‘ انہیں اپنی ذمہ داری قبول کرنی چاہئے۔ پرویز مشرف 31 مارچ کو پیش ہو جائیں۔ منگل کو سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تھر میں حالیہ قحط سالی کی ذمہ داری وفاقی اور سندھ حکومتوں پر عائد ہوتی ہے۔ وفاقی اور صوبائی حکومتیں توجہ دیتیں تو تھر میں غذائی قلت کا بحران نہ آتا۔ متاثرین کو امدادی اشیاء کی فراہمی میں بھی تاخیر ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں سابق صدر پرویز مشرف 31 مارچ کو عدالت کے سامنے پیش ہو جائیں گے۔ انہوں نے عسکری ہسپتال میں پناہ لے رکھی ہے۔ عسکری ہسپتال میں پناہ لینے سے فوج کے کمانڈر کی عزت نہیں رہتی۔ ان کیخلاف آرٹیکل 6 کے تحت غداری کا سنگین ترین الزام ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف نے 3 نومبر کا اقدام ذاتی حیثیت میں کیا۔ اگر اس میں کوئی اور بھی شامل ہے تو ان افراد کے نام بھی بتائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ایف ایٹ کچہری حملے میں حملہ آوروں کی تعداد تین سے زائد تھی۔ کچہری حملے کی تفتیش خراب کی جارہی ہے اور طالبان کو حملے میں بری الذمہ قرار دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ اگر مختاراں مائی کے مجرموں کو سزا ہوئی ہوتی تو آج مظفر گڑھ میں آمنہ خود کو آگ نہ لگاتی۔ اس بچی کے کیس کی تفتیش خراب کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف پر آرٹیکل سکس کا سنگین ترین الزام ہے۔ مذاکراتی عمل کے ذریعے طالبان کو بری الذمہ قرار دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
تھر میں قحط کی ذمہ دار سندھ، وفاقی حکومتیں ہیں مشرف عدالت میں پیش ہو جائیں: اعتزاز احسن
Mar 19, 2014