لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سید منورحسن نے کہا ہے عوامی تنقید سے بچنے اور قوم کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلئے حکومت بھارت کو پسندیدہ ترین ملک کی بجائے ’’غیر امتیازی مارکیٹ رسائی‘‘ (این ڈی ایم اے)کا دلفریب لبادا پہنا رہی ہے، جوکہ دراصل موسٹ فیورٹ نیشن (ایم ایف این) کا ہی دوسرا نام ہے،ہندوستان کے حوالے سے حکومت خود فریبی کا شکار ہے اور زمینی حقائق کو نظرانداز کرکے عوام کو سبز باغ دکھائے جارہے ہیں،قوم سکیورٹی کونسل کی کشمیر میں رائے شماری کروانے کی قراردادوں، سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستانی دریائوں پر بند باندھ کر پانی چوری کرنے، آبی جارحیت، سیاچن پرقبضہ اور پاکستان کو دولخت کرنے جیسے تلخ حقائق بھول کر ہندوستان کو ایک بار پھر پاکستان کے زخموں سے چور جسم پر وار کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔ قوم کو سبق پڑھایا جارہا ہے کہ بھارتی جرائم کو بھول کر نئے سرے سے رشتے استوارکئے جائیں ، بھارت سے کھلی تجار ت دراصل خطے میں بھارت کی تھانیداری اور معاشی بالادستی قائم کرنے کا ہتھیار ہے۔ تنازعہ کشمیر کے منصفانہ حل اور بھارت کی آبی جارحیت کی موجودگی میں تجارت کے ذریعے محبت کی راگنی الاپنا بے فائدہ اور پاکستان کی سالمیت اور بقا کیلئے زہر قاتل ہے۔ منصورہ میں کسانوں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا حکومت ہندوستان سے زرعی اجناس اور سبزیوں کی درآمد سے قبل اپنے کسانوں اورکاشتکاروںکو بھارت کے کسانوں کو حاصل سہولیات مہیا کرے ،ملک میںپانچ ایکٹر پر مشتمل 6.6ملین چھوٹے فارمز ہیں جن سے 87فیصد کسان منسلک ہیں اورساڑھے بارہ ایکٹرپر مشتمل 4.34ملین بڑے فارمز ہیں جن سے دو کروڑ سے زائد کسانوں کا روز گار وابستہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان سے اندھادھند درآمد کی ہوئی زرعی اشیاء چھوٹے بڑے تمام فارمز کو ہڑپ کرجائیں گی۔
بھارت کو ’’غیر امتیازی مارکیٹ رسائی‘‘ کا رتبہ قوم کی آنکھوں میں دھول جھونکنا ہے: منور حسن
Mar 19, 2014