سانحہ یوحنا آباد‘ ہر آنکھ پُرنم اور دل خون کے آنسو رو رہا ہے

مکرمی! سانحہ یوحنا آباد میں کھیلی جانے والی خون کی ہولی میں بے قصور افراد کی ہلاکت پر ہر مکتبہ فکر کی آنکھ پُرنم اور دل خون کے آنسو رو رہا ہے اور گھنائونی‘ بزدلانہ حرکت پر سراپا احتجاج ہے۔ لاہور کے علاقہ یوحنا آباد میں واقع کرائسٹ اور کیتھولک گرجاگھروں میں خودکش دھماکوں میں 21 افراد ہلاک اور95 سے زائد شدید زخمی ہو گئے۔ یہ دھماکے اس وقت کئے گئے جس مسیحی برادر اپنی عبادت میں مصروف عمل تھے۔ حملہ خواہ کہیں بھی ہو چاہے امام بارگاہ ہو‘ مساجد ہوں یا گرجاگھر ہوں‘ ان میں مارے پاکستانی ہی جاتے ہیں۔ یوحنا آباد میں دھماکے پاکستان کی سالمیت و خودمختاری پر حملہ ہے۔ دہشت گردوں کا مذہب‘ مسلک و ایمان عقیدہ صرف و صرف دہشت گردی ہے۔ آج پوری قوم ان سفاک بے دینوں اور ظالم دہشت گردوں کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بنی ہوئی ہے۔ ایجنسیاں اور قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی ان خون کے پیاسوں کے خلاف سرگرم ہیں۔ ہم تمام مسلمان مسیحی برادری کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم دہشت گردوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں اور چاروں اطراف سے باخبر رہیں اور دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو کیفرکردار تک پہنچائیں۔ اللہ تعالیٰ پاکستان کا حامی و ناصر ہو۔
(محمد سرفراز خان سماجی تاجر رہنما سابق جنرل کونسل ٹائون شپ لاہور )

ای پیپر دی نیشن