لاہور(خبر نگار) ایم ایم عالم ہمارے قومی ہیرو ہیں انہوں نے ساری زندگی جہاد فی سبیل اللہ میں گزاری ۔ ایم ایم عالم نے 1965ءکی جنگ میں سرگودہا کی فضا میں ایک منٹ سے کم وقت میں پانچ اور اس جنگ میں کل گیارہ بھارتی جنگی طیارے مار کر ورلڈریکارڈ اپنے نام درج کروایا۔ ان خیالات کااظہار مقررین نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان، شاہراہ قائداعظم لاہور میں قومی ہیرو ایم ایم عالم کی دوسری برسی کے موقع پر معروف صحافی رفیق شہزاد کی کتاب ”مایہ¿ ناز ہیرو ایم ایم عالم“کی تقریب رونمائی کے دوران کیا ۔ اس موقع پر وائس چیئرمین نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد ، ایئر وائس مارشل(ر) فاروق عمر (ستارہ¿ جرا¿ت)،لیفٹیننٹ جنرل (ر) ڈاکٹر سہیل عباس جعفری (ہلال امتیاز ملٹری ، ستارہ¿ بسالت ) ، گروپ کیپٹن (ر) محمد انور چوہدری، ونگ کمانڈر(ر) حمید انور،میڈیا ایڈوائزر ٹو چیف منسٹر خالد بٹ، دانشور و کالم نگار ڈاکٹر محمد اجمل نیازی، واصف ناگی، ناصر زیدی، محمد اسلم لودھی،میڈم نازگل سعید، فلائٹ لیفٹیننٹ عبدالحفیظ اظہر ، طیب صدیقی،شہزادہ بشیر، میجر(ر) سرور خان، میجر(ر) محمد اکرم، یٰسین وٹو، ایم کے انور بغدادی ، میاں ابراہیم طاہر ، ملک خالد فاروق سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے خواتین و حضرات کثیر تعداد میں موجود تھے۔ حافظ امجد علی نے تلاوت جبکہ الحاج اختر حسین قریشی نے بارگاہ رسالت مآب میں ہدیہ¿ عقیدت پیش کیا۔پروگرام کی نظامت کے فرائض عزیز شیخ نے انجام دیے۔ پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد نے کہا کہ ایم ایم عالم ہمارے قومی ہیرو ہیں ۔ نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ نئی نسلوں کو اپنے قومی ہیروز کی حیات و خدمات سے مسلسل آگاہ کررہا ہے۔ پاکستان کی خاطر قربانیاں دینے والوں کی حیات و خدمات سے پوری قوم کو آگاہ کرنا چاہئے۔ایئر وائس مارشل(ر) فاروق عمر نے کہا کہ اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر ملکِ پاکستان کی حفاطت کرنے والوں کی حیات و خدمات کو یاد رکھنا چاہئے ۔ سرپرست اعلیٰ سرفروشان پاکستان ویلفیئر ٹرسٹ لیفٹیننٹ جنرل (ر) ڈاکٹر سہیل عباس جعفری نے کہا کہ ایم ایم عالم نے ساری زندگی جہاد فی سبیل اللہ میں گزاری ۔ پوری قوم اس سرفروش کی عظمت کو سلام پیش کرتی ہے۔گروپ کیپٹن (ر) انور چوہدری نے کہا کہ ایم ایم عالم ایک عظیم ،کمیٹڈ اور محب وطن انسان تھے۔ پاکستانیت ان میں کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی تھی۔ونگ کمانڈر (ر) حمید انور نے کہا کہ ایم ایم عالم ایک دیانتدار اورمحنتی انسان تھے ، وہ ہر طرح کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار رہتے تھے ۔ خالد بٹ نے کہا کہ رفیق شہزاد کی یہ کتاب ایم ایم عالم کی زندگی کے مختلف پہلوﺅں کا احاطہ کرتی ایک بہترین کتاب ہے۔کتاب کے مصنف رفیق شہزاد نے کہا کہ ایم ایم عالم نے 1965ءکی جنگ میں سرگودہا کی فضامیں ایک منٹ سے کم وقت میں پانچ اور اس جنگ میں کل گیارہ بھارتی جنگی طیارے مار کر ورلڈریکارڈ اپنا نام درج کروایا ۔ڈاکٹر اجمل نیازی نے کہا کہ رفیق شہزاد کی یہ کتاب ایک زبردست معرکہ آرائی ہے ۔ ایم ایم عالم حقیقتاً ایک عالمی شخص تھااور پاکستان سے اس کی محبت بے مثال تھی۔ا وہ علامہ محمد اقبال کے شاہین کی عملی تصویر تھا ۔واصف ناگی نے کہا کہ ایم ایم عالم نے سادہ زندگی بسر کی ۔ ان کی پاکستان سے محبت مثالی تھی ۔ سقوط ڈھاکہ کے بعد وہ کبھی بنگلہ دیش نہیں گئے ۔ڈاکٹر اسلم لودھی نے کہا کہ ایم ایم عالم نے کارہائے نمایاں انجام دیے ۔ رفیق شہزاد کی یہ کتاب ایم ایم عالم کی حیات و خدمات کے حوالے سے مستند اور بہترین کتاب ہے۔ آپ نے افغانستان ،کشمیر اور مشرق وسطیٰ میں عملی جہاد میں حصہ لیا ۔کسی کے نام سڑک منسوب کردینا ہی کافی نہیں ہوتا بلکہ ان کی حیات و خدمات سے نئی نسل کو آگاہ کیا جائے۔ناز گل سعید نے کہا یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ ہم کسی شخص کو اس کی زندگی میں خراج تحسین پیش نہیں کرتے لیکن جب وہ مر جاتا ہے تو اس کی حیات وخدمات کا تذکرہ کیا جاتا ہے۔شاہد بخاری نے ایم ایم عالم کومنظوم خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایسے لوگ ہمارے محسن ہیں۔ عزیز شیخ نے کہا کہ قومی ہیروز کے دن شایان شان طریقے سے منانے چاہئیں۔آخر میں ایم ایم عالم کے بلندی¿ درجات کیلئے دعا کروائی گئی۔