بھکر (نامہ نگار) سرگودھا انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری اور 300 کارکنوں کیخلاف دہشت گردی کا مقدمہ خارج کردیا۔ انسداد ِدہشت گردی کی عدالت نے کیس مزید سماعت کیلئے سیشن کورٹ بھکر کو بھیج دیا۔ تفصیل کے مطابق 10 اگست 2014ء کو شہدائے ماڈل ٹائون کے چہلم میں شرکت کیلئے جانیوالے بھکر کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان زبردست تصادم ہوا جس میں عوامی تحریک کا ایک کارکن بھی جاں بحق ہو گیا تھا۔ اسکے بعد پولیس نے اپنی مدعیت میں ڈاکٹر طاہر القادری اور تقریباً 300 کارکنوں کے خلاف دہشتگردی کا مقدمہ درج کیا۔ جس کی سماعت سرگودھا کی انسدادِ دہشتگردی کی عدالت میں جاری رہی۔گزشتہ روز پاکستان عوامی تحریک کے وکیل ریاض بھٹی ایڈووکیٹ نے اپنے دلائل مکمل کئے جس کے بعد فاضل جج نے دہشتگردی کی دفعات کو ختم کرتے ہوئے کیس سماعت کیلئے سیشن کورٹ بھکر کو بھیج دیا، دہشت گردی کی دفعات ختم ہونے پر پاکستان عوامی تحریک کے رہنما محمد جمعہ خان نے کہا کہ عدلیہ کی جانب سے دہشت گردی کی دفعات کا خاتمہ ہمارے اس موقف کی تائید ہے کہ پنجاب حکومت کی ایما پر پنجاب پولیس نے جھوٹے مقدمات بنائے۔ انکا کہنا تھا کہ اسی طرح باقی جھوٹے مقدمات بھی ختم ہوجائیں گے۔ ماڈل ٹائون میں ہمارے معصوم کارکنوں کو شہید کیا گیا 9 ماہ گزرجانے کے باوجود انصاف نہیں دیا جا رہا۔