اسلام آباد (ایجنسیاں) مسلم لیگ (ن) کے رہنما رکن قومی اسمبلی دانیال عزیز نے کہا ہے کہ عمران خان عدالت کے حکم امتناعی کے پیچھے چھپنے کے بجائے فارن فنڈنگ کے حوالے سے جواب دیں، قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ سوئس بینکوں سے 200ارب ڈالر کی واپسی کے حوالے سے کام کر رہی ہے۔ پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر میڈیا سے گفتگو میں خیبر پی کے میں احتساب کا نظام مفلوج ہوگیا، احتساب کے ڈائریکٹر جنرل نے استعفیٰ دیا تھا اور کہا کے پی کے میں 60 فیصد کرپشن ہو رہی ہے ‘ شفافیت ایکٹ میں ترمیم کی گئی تاکہ کوئی معلومات نہ حاصل کر سکے۔ ایک صوبائی وزیر کو بچانے کیلئے یہ سب کچھ کیا جا رہا ہے۔ ایسا کیا گیا تو ہزاروں کرپشن کے مقدمات ختم ہو جائیں گے۔ اکبر ایس بابر مقدمہ میں کہا گیا کہ اربوں روپے باہر سے فنڈنگ ہوئی ہے یہ پیسہ پاکستان میں جلاﺅ گھیراﺅ اور ترقی کے عمل کو روکنے کیلئے استعمال کیا گیا جس کی وجہ سے چین کے صدر کا دورہ تاخیر کا شکار ہوا اور اربوں روپے کی سرمایہ کاری تاخیر کا شکار ہوئی۔ عدلیہ اور الیکشن کمشن فارن فنڈنگ کے حوالے سے ثبوت طلب کرے اور اس حوالے سے مقدمات کا فیصلہ کیا جائے۔ قائمہ کمیٹی خزانہ سوئس بینکوں میں 200ارب ڈالر کی واپسی کے حوالے سے کام کر رہی ہے۔ اس کیلئے ایف بی آر کے دو افسر سوئٹزر لینڈ بھی گئے ہیں۔ طلال چوہدری نے کہا کہ نیب میں مختلف پرانے مقدمات پر کام شروع کر دیا ہے ۔ دو ہزار سے زیادہ مقدمات کی تفصیل پیش کی گئی ہے جس میں سب سے زیادہ مقدمات پنجاب کے ہیں۔ احتساب کیلئے پہلے جو تیار تھے اب بھی تیار ہیں ۔ اگر ہم عمران خان کی طرح مفاہمت کرتے تو جلاوطنی اختیار نہ کرتے اور حکومت لیتے۔
دانیال عزیز