نوجوانوں کے تعاون سے انتخابات کو کرپٹ اشرافیہ کا یوم حساب بنائینگے: سراج الحق

لاہور (سپیشل رپورٹر) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے منصورہ میں منعقدہ اسلامی جمعیت طلبہ کی مرکزی شوریٰ سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستانی نوجوانوں کے تعاون سے 2018ء کے انتخابات کو کرپٹ اشرافیہ کیلئے یوم الحساب بنائیں گے۔ استعماری قوتیں ہمارے نوجوانوں کو اسلامی کردار سے محروم کرنا چاہتی ہیں لیکن اس کے باوجود آج بھی ان نوجوانوں کے آئیڈیل محمد بن قاسم ؒ ، محمود غزنوی ؒ اور صلاح الدین ایوبیؒ ہیں۔ دنیاپاکستانی نوجوانوں کی ذہانت اور اہلیت کی معترف ہے۔ مغرب اور امریکہ ہمارے تعلیمی نصاب میں تبدیلی کے لیے فنڈز مختص کرتے ہیں اور حکمران ان فنڈز کے حصول کیلئے طرح طرح کے نصاب بنا کر قوم کو تقسیم کررہے ہیں ۔جماعت اسلامی ملک بھر میں یکساں تعلیمی نصاب اور نظام رائج کرے گی،ہم ایسا تعلیمی نظام دیں گے جس میں صدر اور وزیر اعظم کے بچے بھی انہی سرکاری سکولوں میں پڑھیں گے جن میں مزدور اور کسان کے بچے پڑھتے ہیں ۔نوجوانوں کو اعلیٰ تعلیم کیلئے بلا سود قرضے دیں گے اور فارغ التحصیل ہونے والوں کو سرکاری ملازمتیں ملیںگی ۔سائنس اور انجینئرنگ میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں کو ملک میں وی وی آئی پیز کی حیثیت حاصل ہوگی جبکہ حکومتی سطح پر اسٹیٹس کو اور وی آئی پی نظام کا بوریا بستر گول کردیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے نوجوانوں میں بے پناہ ٹیلنٹ ہے ۔ یورپ و ایشیا کی بڑی بڑی یونیورسٹیوں کی پیشانیوں پر پاکستانی نوجوانوں کے نام جگمگا رہے ہیں یہ نوجوان ریت کو نچوڑ کر ملک کے لیے بجلی پیدا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ملکی سیاست میں سرمائے کے بل بوتے پر راج کرنے والے جاگیر داروں ،وڈیروں اور سرمایہ داروںکو ان نوجوانوں کے تعاون سے سیاست سے نکال باہر کریں گے ۔ دریں اثناء سراج الحق کی قیادت میں جماعت اسلامی کا وفد ایک ہفتہ کے دورہ پر سعودی عرب روانہ ہو گیا جو مکہ مکرمہ میں راطہ عالم اسلامی کی سہ روزہ کانفرنس میں شرکت کرے گا وفد عمرہ کی سعادت بھی حاصل کرے گا لیاقت بلوچ نے سادہ تقریب میں قائم مقام امیر جماعت کا حلف اٹھا کر اپنے فرائض سنبھال لئے دریں اثنا ء مقام امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے منصورہ میں حلف برداری کی تقریب کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کے ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے ملک بھر میں دوروں میں مجھے تو بے چینی نظر آ رہی ہے پانامہ کیس میں ان کے خاندان کی جانب سے عدلیہ کے سامنے جتنے بھی شواہد پیش کئے گئے اس کے ہر صفحہ پر تضاد موجود ہے انہوں نے کہا کہ سب فریق کہہ چکے ہیں کہ سپریم کورٹ جو بھی فیصلہ کرے گی سب کو قبول ہوگا قوم کو 70 سال کی کرپشن کے متعفن گند سے سے نجات ملنی چاہئے۔ 

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...