لاہور(خصوصی رپورٹر) مسلم لیگ (ن)کے نومنتخب صدر میاں شہباز شریف نے چاروں صوبوں میں پارٹی کے صوبائی صدور کے ازسر نو الیکشن کروانے کا اصولی فیصلہ کرلیا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ ان کو اس سلسلے میں پارٹی قائد محمد نوازشریف کی مکمل تائید حاصل ہے۔ الیکشن 2018ء میں پانی پت کا میدان بننے والے صوبہ پنجاب میں نئے صوبائی صدر کے لئے گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ اور میاں حمزہ شہباز شریف کو موزوں امیدوار قرار دیا جارہا ہے۔ رفیق رجوانہ کو صوبائی صدر بننے سے پہلے گورنر پنجاب کے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑے گا۔ ذرائع کے مطابق بلوچستان میں پارٹی کو ازسر نو فعال اور متحرک بنانے کے لئے موجودہ صدر نواب ثناء اللہ زہری کو مرکز میں اکاموڈیٹ کرنا پڑے گا۔ نوابزادہ چنگیز مری کی ناراضگی مسلم لیگ ن کی قیادت دور کرنے میں کامیاب ہوجاتی ہے تو وہ صوبائی صدر بنائے جاسکتے ہیں جبکہ دیگر عہدیداران نامزد کرنے کا انہیں اختیار دیا جائے گا۔ سندھ میں مسلم لیگ (ن) کی دھڑے بندیوں کے باعث پارٹی کو مشکلات کا سامنا ہے۔ ذرائع کے مطابق ضرورت محسوس کی جارہی ہے کہ سندھ میں کسی ایسی شخصیت کو صوبائی صدر بنایا جائے جو نہ صرف خود متحرک ہو بلکہ فعال افراد پر مشتمل اپنی ٹیم بھی بنا سکے۔ خیبر پی کے میں امیر مقام ہی کو دوبارہ صوبائی صدر منتخب کئے جانے کے واضح امکانات ہیں۔ پنجاب کے بعد صوبہ خیبر پی کے الیکشن 2018 میں اہمیت کا حامل ہوگا جہاں سے مسلم لیگ (ن) الیکشن 2013 سے اس مرتبہ زیادہ نشستیں جیتنے کی توقع رکھتی ہے جبکہ سندھ اور بلوچستان سے مسلم لیگ ن کو محض چند نشستیں ہی مل سکتی ہیں۔
بااثر صدر