پی ایس ایل نیلامی کا طریقہ تبدیل کرنیکی تجویز

Mar 19, 2018

لاہور(نمائندہ سپورٹس)سابق کپتان رمیز راجہ نے پی ایس ایل میں کھلاڑیوں کے انتخاب کیلئے استعمال کیے جانے والے موجودہ ڈرافٹ سسٹم کی جگہ آئی پی ایل کی طرح بولی کی بنیاد پر کھلاڑیوں کے انتخاب کے طریقہ کار کو اپنانے کی تجویز پیش کی ہے۔پی ایس ایل کے موجودہ نظام کے تحت لیگ کیلئے دستیاب کھلاڑیوں کو ڈرافٹ کے ذریعے سے منتخب کیا جاتا ہے۔ یہ نظام شمالی امریکہ کی کامیب لیگوں جیسے این بی اے اور این ایف ایل میں استعمال کیا جاتا ہے لیکن اس نظام میں فائدہ سب سے کمزور ٹیم کا ہوتا ہے کیونکہ انہیں سب سے پہلے کھلاڑیوں کے انتخاب کا حق حاصل ہوتا ہے جس سے کسی ایک ٹیم کی مستقل فتوحات کا خطرہ ٹلنے کے ساتھ ساتھ یکطرفہ مقابلے کے بجائے بہترین کھیل دیکھنے کا موقع ملتا ہے۔تاہم اس نظام کی بڑی خامی یہ ہے کہ اس میں ٹیموں کے پاس کھلاڑیوں کی خدمات حاصل کرنے کیلئے ایک محدود رقم ہوتی ہے اور اس پابندی کی وجہ سے دنیائے کرکٹ کے اکثر صف اول کے کھلاڑی پاکستان سپر لیگ میں شرکت نہیں کر سکے۔اس کے برعکس انڈین پریمیئر لیگ میں استعمال کیے جانے والا آکش سسٹم(بولی کا نظام) اس لیگ کو دنیا کی کامیاب ترین کرکٹ لیگ بنا گیا جہاں فرنچائز اپنی مرضی اور استطاعت کے مطابق جتنی رقم خرچ کرنا چاہیں کر سکتی ہیں اور ان پر محدود رقم کے اندر کھلاڑیوں کی خدمات حاصل کرنے کا دباؤ بھی نہیں ہوتا اور یہی وجہ ہے کہ انڈین پریمیئر لیگ میں چند فرنچائز بہت مضبوط اور ان کی فتوحات بھی زیادہ ہیں۔ اگر پی ایس ایل بھی بولی کا نظام اپناتا ہے تو وہ دنیا کے بہترین کھلاڑیوں کی توجہ حاصل کر سکے گا اور انہیں بھی ڈرافٹ کی جگہ آکشن کا نظام اپنانا چاہیے۔ اس سے چند بڑی ٹیمیں ضرور مضبوط ہوں گی لیکن دیگر ٹیمیں بھی مزید کوششیں کریں گی اور مالی لحاظ سے یہ بہت بڑی لیگ بن جائے گی۔ ایسا کرنے کی صورت میں زیادہ بڑے انٹرنیشنل کھلاڑی لیگ کا حصہ بن سکیں گے اور اسے انڈین پریمیئر لیگ کیلئے وارم اپ میچز کے طور پر نہیں لیں گے جہاں انہیں حد سے زیادہ بڑی رقم ملتی ہے۔رمیز راجہ نے رواں سٹیڈیم میں لوگوں کی کم تعداد میں آمد پر بھی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے تسلیم کیا کہ لیگ اور فرنچائزوں نے سٹیڈیم میں تماشائیوں کو لانے کیلئے کوئی اقدامات نہ کیے۔ ہمیں ٹور آپریٹرز کی خدمات حاصل کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان سے شائقین کو لانا چاہیے۔ لیگ میں جن جن لوگوں نے سرمایہ کاری کی ہے، انہیں تماشائیوں کو لانے کیلئے اپنے طور پر بھرپور کوششیں کرنی چاہئیں کیونکہ یہ ان کی ٹیم کیلئے اچھا ہے۔

مزیدخبریں