زرداری، عمران بھائی اور مہرے، عوام کو دھوکے دے رہے ہیں: نواز شریف

سانگلہ ہل (نمائندہ نوائے وقت + نوائے وقت رپورٹ) مسلم لیگ ن کے تا حیات قائد،سابق وزیر اعظم میاںنواز شریف نے کہا ہے کہ زرداری اور عمران خان بھائی بھائی اور ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں، یہ روایتی سیاست کرنے والے لوگ ہیں جو نئے پاکستان کے نام پر عوام کو دھوکا دے رہے ہیں، ایک دوسرے کو چور کہنے والوں نے نواز شریف کے خوف سے ایک دوسرے سے ہاتھ ملا لیا، سب نے دیکھا کہ سینٹ کے الیکشن میں منڈیاں لگیں، ووٹ خرید گئے، تحریک انصاف کے ارکان نے تیر کے نشان پر ووٹ ڈالے، ہم کام کرنے والے لوگ ہیں، ہم نے لوڈشیڈنگ بھگائی ہے، سی پیک لے کر آئے ہیں، موٹر ویز بنائے، پاکستان کو ترقیوں کی بلندیوں پر لیکر گئے، مجھے بتاؤ کہ پیپلزپارٹی اور عمران کی پارٹی نے ایسا کوئی کام کیا ہے؟ یہ لوگ نیا پاکستان بناتے بناتے پرانے پاکستان کی طرف چلے گئے،آئندہ سانگلہ ہل میں سے موٹر وے گذاریں گے اور یونیورسٹی بنائیں گے، وہ جلسہ سے خطاب کر رہے تھے، مریم نواز، حمزہ شہباز، کیپٹن (ر) محمد صفدر، وفاقی وزیر امور کشمیر،گلگت بلتستان چوہدری محمد برجیس طاہر، سید مشتاق حسین شاہ، حاجی رانا محمد ارشد ایم پی اے، میاں غلام حسین شاہد، اعجاز حسین بھٹی اور چوہدری مدثر عزیز نے بھی خطاب کیا، نواز شریف نے کہا سانگلاہل پہلے بھی کئی بار آ چکا ہوں لیکن اس طرح کا سانگلہ ہل پہلے کبھی نہیں دیکھا، آج سانگلہ والوں نے نواز شریف کے بیانیہ کے حق میں فیصلہ سنا دیا، نواز شریف کو نکالنے کا فیصلہ سانگلاہل کے عوام نے قبول نہیں کیا، جو مہرے ہوتے ہیں کیا وہ بھی کبھی عوام کے ساتھ مخلص ہوتے ہیں، یہ لوگ عوام کے لیے کچھ نہیں کر سکتے،نوازشریف نے کہا کہ ڈپٹی چیئرمین سینٹ کیلئے سلیم مانڈی والا پیپلزپارٹی کا امیدوار تھا، عمران کے لوگوں نے لائن لگا کر ووٹ دیا، عمران سے پوچھو کہ سینٹ میں تیر کو ووٹ دیا تھا یا نہیں؟میں جھوٹ بولوں تو میں مجرم اور سچ بولوں تو عمران مجرم، زرداری اور عمران پاکستان کیلئے کچھ نہیں کرنیوالے،انہوں نے کہا کہ آج میرا گلا بھی خراب ہے لیکن میں آپ سے یہ پوچھنے آیا ہوں کہ میں نے بیٹے سے تنخواہ نہیں لی جس پر وزیراعظم ہاؤس سے نکال دیا گیا، کیا یہ فیصلہ منظور ہے، جس پر شرکاء نے نہیں کا نعرہ لگایا،نواز شریف نے کہا کہ آپ کے وزیر اعظم کو نکالنے کا فیصلہ بھی سانگلہ ہل کے عوام نے قبول نہیں کیا، آج آپ نے نوازشریف کے بیانیے کے حق میں فیصلہ سنا دیا، پچھلی بار آیا تھا تو کہا تھا کہ سوئی گیس آکر رہے گی بتاؤ، آرہی ہے یا نہیں؟ نوازشریف نے خطاب کے دوران شرکاء کو شعر بھی سنایا،
خون دل دے کے نکھاریں گے رخ برگ گلاب
ہم نے گلشن کے تحفظ کی قسم کھائی ہے
نوازشریف نے کسی کا نام لئے بغیر طنز کرتے ہوئے کہا کہ مجھ پر کرپشن،ای اوبی آئی، رینٹل پاورکا کوئی کیس نہیں، صرف بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر چھٹی کرادی گئی۔ انہوں نے شرکاء سے سوال کیا کہ میرے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چلو گے؟ کیا ووٹ کی عزت کرو گے؟ قبل ازیں حمزہ شہباز نے وزیراعظم نوازشریف کے نعرے لگوا دیئے۔ انہوں نے کہا کہ کارکنوں نے ہر مشکل وقت میں قائد کا ساتھ دیا۔ خان صاحب! نوازشریف بننے کیلئے بڑے پاپڑ بیلنے پڑتے ہیں، عمران چھپتا پھر رہا ہے ، نوازشریف کی قیادت میں پاکستان قائد اعظم اور علامہ اقبال کاپاکستان بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کون ہے؟ 1993ء کا دور تھا۔ دیال سنگھ کالج کے پاس گولیاں چل رہی تھیں،میں نوازشریف کے ساتھ تھا، لوگوں نے کہاکہ میاں صاحب گاڑی میں بیٹھ جائیں گولیاں چل رہی ہیںلیکن نوازشریف نے کہاکہ میرے کارکن باہرکھڑے ہیں میں بھی ساتھ ہی کھڑا ہوں گا،انہوں نے کہا کہ عدلیہ بحالی تحریک میں ہلیری کلنٹن، برطانوی وزیر داخلہ کا فون آیا کہ آپکی جان کوخطرہ ہے باہرنہ نکلیں،لیکن نوازشریف نے کہا کہ جان جاتی ہے جائے عوام کے ساتھ باہرضرور نکلوں گا، مشرف دور میں اٹک جیل سے باہرمیری بوڑھی دادی گھنٹوں بیٹے سے ملاقات کیلئے انتظار کرتی تھی،انہوں نے کہاکہ میں نے اپنے دادا کولحد میں اتارا لیکن بیٹے نوازشریف کوپاکستان نہیں آنے دیا گیا کس کس قربانی کی بات کرو گے؟بھارت کے مقابلے میں پانچ ایٹمی دھماکے کئے۔ نوازشریف آج بھی عوام میں موجود ہے،لودھراں کے الیکشن میں جہانگیرترین کاجہاز کریش ہوگیا،تم کبھی سازشیں کرتے ہو، دھرنا دیتے ہو گالیاں دینے سے کوئی لیڈر نہیں ہو جاتا۔ مریم نواز نے کہاکہ سانگلا ہل والوں نے نواز شریف سے اپنی محبت کا حق ادا کر دیا ہے، زرداری اور عمران خان ایک دوسرے کو برا بھلا، چور اور ڈاکو کہتے تھے لیکن اندر سے یہ لوگ ملے ہوئے ہیں،نہوں نے کہا کہ سینٹ الیکشن میں منڈیاں لگیں جہاں ووٹ خریدے اور بیچے گئے، یہ نواز شریف کو شکست نہیں ہوئی بلکہ نواز شریف کو ہرانے کی کوشش کرنے والوں کو شکست ہوئی کیونکہ سازشی مہروں اور کٹھ پتلیوں نے الیکشن سے قبل عوام کا فیصلہ آسان کردیا، سازشی سامنے آ گئے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کیخلاف جس قسم کا فیصلہ سنایا گیا اس کی مثال پاکستان کیا پوری دنیا میں نہیں ملتی، سزا پہلے سنا دی گئی اور مقدمہ بعد میں چلا رہے ہیں، عدالتی تاریخ کا پہلا مقدمہ ہے جس میں سزا اس الزام پر سنائی گئی جو درخواست گزار نے لگایا ہی نہیں، باتیں ہوتی رہیں اربوں کھربوں کی کرپشن کی لیکن معاملات ذاتی کاروبار کے کھنگالے جا رہے ہیں، مریم نواز نے کہا ہے کہ جمہوریت کی آستین میں چھپے سانپ آہستہ آہستہ باہر آگئے، شیر کے خوف سے عمران اور زرداری کو ہاتھ ملانا پڑ گئیٗ مریم نواز نے کہا کہ فیصلے کی گھڑی میں چند ہفتے رہ گئے ہیں اور سازشیوں کے چہروں سے نقاب اٹھ گئے،انہوں نے کہا کہ مخالفین2018میں عوام سے ووٹ لینے آئے تو کیا منہ لے کر آئیں گے، لاڈلہ کہے گا میں آپ کے ووٹوں کا سودا کرکے آگیا ہوں اور چہیتا کہے گا کہ میں آپ کے ووٹوں کو خرید کرآگیا ہوں، جو ووٹ تم عمران خان کو دو گے وہ زرداری کو جائے گا اور جو زرداری کو ووٹ دے گا اس کا ووٹ عمران کو جائے گا، اگر یہ لوگ تم سے ووٹ مانگنے آئیں تو نعرہ لگانا کہ زرداری عمران بھائی بھائی، میں آپ کو نوازشریف کے ساتھ ہونے والی ناانصافی پر آواز اٹھانے پرسلام پیش کرتی ہوں، نوازشریف کا ووٹ کے تقدس کا بیانیہ آپ کے دلوں اور گھر تک پہنچ گیا ہے، نواز شریف کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نااہل کردیا گیا، کیا یہ لوگ نوازشریف کیخلاف 10روپے کی بھی کرپشن ثابت کرپائے؟ احتساب صرف نواز شریف کا نہیں احتساب سب کا ہونا چاہئے، حساب لو مگر انتقام نہ لو، مریم نواز نے جلسہ کے شرکاء سے کہا کہ وعدہ کرو2018کیالیکشن میں سازشیو ں اورکٹھ پتلیوں کو ووٹ نہیں دو گے اور یہ بھی وعدہ کرو کہ ووٹ کی حرمت کی جنگ میں نوازشریف کا ساتھ دو گے۔ انہوں نے مہرے اور کٹھ پتلی سیاستدان نامنظور کے نعرے بھی لگوائے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...