اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) سینٹ کی منصوبہ بندی کی مجلس قائمہ نے ہدایت کی ہے کہ کے فور اور نئی گیج ڈیم منصوبے کی ناقص منصوبہ بندی اور عمل درآمد میں تاخیر کی تحقیقات کرائی جائے ،کمیٹی نے اس بات کا نوٹس لیا کہ تاخیر کی وجہ سے ان منصوبوں کی لاگت میں کئی گنا اضافہ ہو ا ،چیئرمین کمیٹی نے ریماکس دئیے کہ خدشہ ہے کہ کے فور منصوبہ کی لاگت 100 ارب روپے تک چلی جائے گی، سیکرٹری منصوبہ بندی ظفر حسن نے اجلاس میں بتایا کہ گوادرر انٹر نیشنل ایئر پورٹ کا سنگ بنیاد اس ماہ 28 مارچ تک رکھا جائے گا،ہم نے سندھ حکومت جو لکھا ہے کہ نئی گیج ڈیم کی اضافی لاگت برداشت کرے ،سندھ حکومت نے کوئی جواب نہیں دیا ہم نے بار بار لکھا ،نئی گیج منصوبے کا 2009 میں لاگت کا 16ارب پچاس کروڑ روپے تھا ،دوہزار بارہ مین نئی گیج ڈیم منصوبے کی لاگت 26ارب بیس کروڑ روپے تک پہنچ گئی ،نئی گیج منصوبے کی لاگت کا موجودہ تخمینہ 46روپے تک پہنچ چکا ہے ،کے فور ساڑھے پچیس ارب روپے لاگت کا منصوبہ ہے ،کے فور پانی فراہمی منصوبہ تین مرحلوں میں میں مکمل ہونا ہے منصوبے کی کل لاگت کا وفاقی اور سندھ حکومت نے پچاس پچاس فیصد برداشت کر نا ہے،کے فو ر منصوبے کی لاگت ساڑھے 25ارب روپے سے بڑھ کر 28ارب روپے تک پہنچ گئی ،چیئر مین کمیٹی نے کہا کہ پاکستان انجینئرنگ کونسل سے منصوبے کی تحقیقات کرائی جائیں۔