لاہور(نیوز رپورٹر)لاہور میں مال روڈ پر احتجاج کے باعث ٹریفک میں شدید خلل پڑا، لاہور کی تمام بڑی شاہراہوں پر گاڑیوں کی لمبی لائنیں لگ گئیں، شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ مظاہرین اور شہریوں میں ٹریفک بندش پر تلخ کلامی بھی ہوتی رہی۔ فیصل چوک میں گورنمنٹ انجینئرز نے اپنے مطالبات کے حق میں مظاہرہ کیا، مظاہرین نے چیئرنگ کراس پر دھرنا دے دیا۔ مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ انہیں بہتر روزگار فراہم کیا جائے۔ مظاہرین نے ٹیکنیکل الاؤنس نہ ملنے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کردیا ہے۔ لیڈی ہیلتھ ورکرز بھی انجینئرز سے اظہار یکجہتی کیلئے انجینئرز کے دھرنے میں پہنچیں جہاں انہوں نے ان سے مکمل اظہار یک جہتی کیا۔ نابینا افراد اپنے حق کیلئے سڑکوں پہ آگئے، لاہور میں نابینا نے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کیا ان کا مطالبہ تھا کہ انہیں بہتر روزگار فراہم کیا جائے اور معذور افراد کے کوٹے میں سے ایک فیصد نابینہ افراد کیلئے مختص کیا جائے۔ احتجاج کئی گھنٹے یک جاری رہا حکومت کو کائی نمائندہ نابینا افراد سے مذاکرات کیلئے نہیں آیا ۔ دریں اثناء پنجاب بھر سے آئی لیڈی ہیلتھ ورکرز نے پنجاب اسمبلی کے سامنے فیصل چوک میں دھرنا دیا۔ لیڈی ہیلتھ ورکرز نے سکیلز اپ گریڈ کرنے اور کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کرنے کا مطالبہ پر احتجاج کیا ۔تفصیلات کے مطابق لیڈی ہیلتھ ورکرز اس سے قبل لاہور میں متعدد احتجاج کرچکی ہیں ۔سابق حکومت ان کے ساتھ کئی معاہدے بھی کر گئی تھی مگر موجودہ حکومت میں ایل۔ ایچ ۔وی دوبارہ سڑکوں پر آگئیں ہیں ۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ اس بار مطالبات تسلیم ہونے کی تحریری یقین دہانی تک احتجاج جاری رہے گا۔۔ پنجاب بھر سے آئی احتجاجی خواتین دن بھرخاتون صوبائی وزیر صحت کے انتظار میں رہیں کہ ان کے معاملات کا کب نوٹس لیں گی اور ان کے مسائل کب حل ہوں گے۔